سیاست

Delhi Kanjhawala Accident:سلطان پوری تھانے کے باہر مشتعل افراد کا مسلسل احتجاج، پولیس کی بھاری فورس تعینات

Delhi Kanjhawala Accident: دہلی میں نئے سال کے دن سامنے ایک دل دہلانے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس سے ایک بار پھر سے ملک کی راجدھانی دہلی کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ دہلی کے سلطان پوری علاقہ میں ایک بیس سال کی لڑکی کی دردناک موت نے لوگوں کو حیران کردیا ہے۔ اس واقعہ نے دہلی این سی آر میں پولیس کی لاپروائی کی پول کھول دی ہے ۔

اس دل دہلا دینے والے واقعہ کو لے کر دہلی پولیس پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

اتوارکے روز یعنی  یکم جنوری کو قومی راجدھانی دہلی میں ماروتی بیلونو میں سوار پانچ لو گوں کے ذریعہ ایک بیس سال لڑکی کو کئی کلومیٹر تک گھسیٹا گیا۔ دل دہلا دینے والا یہ واقعہ دہلی کے سلتان پوری کا ہے۔ اس لڑکی کی اسکوٹی کو کار میں سوار پانچ نوجوانوں نے ٹکر مار دی اور اس کے بعد  تقریباً چار کلومیٹر تک گھسیٹتے  لے گئے۔ اس واقعہ سے جڑی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے۔

پیر کو متوفی کے لواحقین اور مقامی لوگ سلطان پوری تھانے کے باہر احتجاج کر رہے ہیں اور پولیس انتظامیہ کے

خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ واقعہ کے خلاف متوفی کے لواحقین اور اہل علاقہ نے سلطان پوری تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مشتعل افراد نے ایک کار پر بھی حملہ کیا، جس سے گاڑی کےشیشہ ٹوٹ گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ کار عام آدمی پارٹی کی ایم ایل اے راکھی برلان کی ہے۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے بی جے پی اور دہلی پولیس پر نشانہ سادھا ہے۔ کھیڑا نے کہا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جہاں بی جے پی ملزمین کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے۔ وہ اناٰئو اور رلکھیم پوری کے ملزمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمیں امید ہےکہ دہلی پولیس بی جے پی کے دبائو میں نہیں آئے گی اور مظلوم خاندان کو انصاف دلائے گی۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجیروال (Arvind Kejriwal )نے کہا کہ ملزمین چاہئے جتنے بھی رسوخ والے کیوں نا ہوں انہیں کڑی سزا ضرور ملے گی۔ کیجروال نے کہا کہ کچھ لڑکوں نے ایک لڑکی کو کارسے کئی کلومیڑ تک

گھسیٹا جس کی وجہ سے لڑکی کی موت ہوگئی ۔ یہ کسی کی بھی بیٹی کے ساتھ ہوسکتاہے۔ کو ئی ملزم کتنا بھی رسوخدار ہو ، ایسے پھانسی کی سزا ملنی چاہئے ۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ سلطان پوری واقعہ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ دہلی کے پولیس کمشنر سے ہرپل کی معلومات لے رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے پولس کمشنر کو صبح راج نواس بلایا جہاں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک میٹنگ ہوئی۔ اس دوران پولس کمشنر نے لیفٹیننٹ گورنر کو کانجھا والا کیس سے متعلق ہر چیز سے آگاہ کیا ہے۔

لڑکی کی لاش برہنہ حالت میں برآمد ہوئی۔ اس واقعہ کے بعد لوگوں کا غصہ بھڑک اٹھا ہے۔ واقعہ کے خلاف متوفی کے لواحقین اور اہل علاقہ نے سلطان پوری تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

-بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Jharkhand CBI Raid: جھارکھنڈ میں انتخابات سے پہلے سی بی آئی کی بڑی کارروائی: نیمبو پہاڑی علاقے میں 16 مقامات پر چھاپہ

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سینٹرل بیورو…

10 mins ago

JIH welcomed the SC decision : یوپی مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ کو برقرار رکھنے کا تاریخی فیصلہ خوش آئند:جماعت اسلامی ہند

یو پی مدرسہ ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے توثیق کردی ہے…

28 mins ago

Quraan Conference: قرآن کانفرنس: ایک تجزیاتی جائزہ

قرآن کانفرنس میں احکام قرآن کی خلاف ورزی کیوں ؟ کیا مراقبہ کے لحاظ سے…

29 mins ago

Fitistan-Ek Fit Bharat: فٹستان ایک فٹ بھارت 17 نومبر کو 244ویں سیپر ڈے پر ایس بی آئی سی ایم ای سولجراتھون کا کرے گا انعقاد

سی ایم ای پونے، 1943 میں قائم ایک باوقار ملٹری انسٹی ٹیوٹ، اس منفرد تقریب…

30 mins ago