قومی

ICMR Study Report on Sudden Deaths: اچانک موت کیلئے کووڈ ویکسین نہیں ہے ذمہ دار،حکومت نے عدالت اور پارلیمنٹ کو دیا جواب،اچانک اموات کی بتائی دوسری اہم وجہ

ملک میں کووڈ بحران کے بعد اچانک ہونے والی اموات کی تعداد میں اضافے کے دعوے کئی رپورٹس میں کیے گئے ہیں۔ اب حکومت نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی ایک  اسٹڈی کا حوالہ دیتے ہوئے ملک کی پارلیمنٹ اور عدالت میں رپورٹ پیش کی ہے۔ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے راجیہ سبھا میں کہا کہ کووڈ ویکسینیشن سے ہندوستان میں نوجوان بالغوں میں اچانک موت کے خطرے میں اضافہ نہیں ہوا ہے، اس کے برعکس اس نے خطرہ کم کر دیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں، جے پی نڈا نے کہا کہ آئی سی ایم آر کے ایک مطالعہ نے حتمی طور پر ثابت کیا ہے کہ ہندوستان میں نوجوانوں میں اچانک موت کا خطرہ کوویڈ 19 ویکسینیشن کی وجہ سے نہیں بڑھا ہے۔ یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ ویکسینیشن دراصل ایسی اموات کے امکانات کو کم کرتی ہے۔

درحقیقت کچھ عرصے سے یہ بحث چل رہی تھی کہ کووڈ ویکسینیشن کی وجہ سے نوجوانوں کی بے وقت اچانک موت ہو رہی ہے، لیکن اس رپورٹ نے ان خدشات کو کافی حد تک دور کر دیا ہے۔آئی سی ایم آرکی طرف سے کی گئی اس تحقیق میں 18-45 سال کی عمر کے افراد پر توجہ مرکوز کی گئی جو بظاہر صحت مند تھے اور انہیں کوئی معلوم بیماری نہیں تھی اور جو یکم اکتوبر 2021 سے 31 مارچ 2023 کے درمیان اچانک انتقال کر گئے۔ یہ تحقیق 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 47 اسپتالوں میں کی گئی۔تحقیق کے تجزیے میں مجموعی طور پر 729 کیسز ایسے تھے جن میں اچانک موت واقع ہوئی جبکہ 2916 نمونے ایسے تھے جنہیں ہارٹ اٹیک کے بعد بچالیا گیا۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کوڈویکسین کی کم از کم ایک خوراک، اورخاص طور پر دو خوراکیں، بغیر کسی وجہ کے اچانک موت کے امکانات کو نمایاں طور پر کم کرتی ہیں۔

اچانک موت کی وجہ کیا بتائی گئی؟

اس تحقیق میں کئی ایسے عوامل کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو اچانک موت کےخطرے کو بڑھاتے ہیں۔ ان میں کوڈکے اسپتال میں داخل ہونے کی تاریخ، خاندان میں اچانک موت کی تاریخ، موت سے 48 گھنٹے پہلے شراب پینا، تفریحی منشیات کا استعمال اور موت سے 48 گھنٹے قبل ضرورت سے زیادہ جسمانی سرگرمی (جم میں ورزش) شامل ہے۔مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ویکسینیشن کے ضمنی اثرات کو ٹریک کرنے کے لیے ‘ایڈورس ایونٹ فالونگ ایمونائزیشن کے نام سے ایک مضبوط نگرانی کا نظام بنایا گیا ہے۔اس کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے، نڈا نے کہا کہ ریاستوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ویکسین کے ضمنی اثرات سے متعلق معاملات کی رپورٹنگ میں اضافہ کریں۔ حکومت آگاہی پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہی ہے۔

وہیں دوسری جانب مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ کووڈ 19 وبائی بیماری ایک ایسی آفت تھی جو پہلے کبھی نہیں آئی اور ویکسین نے جانیں بچائیں۔ یہ دلیل اس وقت دی گئی جب جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس پی بی  ورلے کی بنچ مبینہ طور پر ٹیکہ لگوانے کی وجہ سے دو خواتین کی موت سے متعلق ایک عرضی کی سماعت کر رہی تھی۔ مرکز کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے کہا کہ کووڈ ایک ایسی آفت ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوئی۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Arab Diary-5: ’سیما کا گیت‘- اسلامی بنیاد پرستی کے خلاف افغان خواتین کی ہمت اور دوستی کی ایک بے مثال کہانی

رویا سادات کی ایڈونچر فلم 'سانگ آف دی بارڈر' طالبان کے دور سے پہلے کے…

1 hour ago

Keerthy Suresh marries Anthony: کیرتی سریش نے انتھونی سے کی شادی، جیمالا سے ساتھ پھیروں تک کی دکھائی جھلک

کیرتھی سریش فلم پروڈیوسر جی سریش کمار اور اداکارہ مانیکا کی بیٹی ہونے کے علاوہ…

1 hour ago

Delhi News: دہلی پولیس نے غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف کارروائی شروع کی، 32 افراد کو کیا نامزد

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے حکم کے بعد، قومی دارالحکومت میں دہلی پولیس نے جمعرات…

2 hours ago

Ziaur Rahman Barq: ایس پی ایم پی ضیاء الرحمان برق کی مشکلات میں اضافہ، گھر پر بلڈوزر کارروائی کا امکان

سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق کی مشکلات بڑھ گئی…

3 hours ago