حکمراں جماعت بی جے پی کے دہلی سے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے پارلیمنٹ میں ایسی زبان کا استعمال کیا ہے جو ایک جاہل شخص بھی استعمال کرنے سے گریز کرے گا۔ ایک ممبرپارلیمنٹ اور عوامی نمائندہ ہونے کے باوجود پارلیمنٹ کے اندرایسی گندی زبان کا استعمال کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ اندرسے اتنے ہی گندے ہیں ۔ رمیش بدھوڑی رکن پارلیمنٹ ضرور ہیں لیکن عوامی نمائندہ کہلانے کے حقدار نہیں۔ پارلیمنٹ میں جب آپ گندی زبان کا استعمال کرتے ہیں تو نہ صرف پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کرتے ہیں بلکہ آپ اپنی نااہلی کا بھی ثبوت فراہم کرتے ہیں ۔ رمیش بدھوڑی نے جو بیان پارلیمنٹ کے اندر دیا ہے اور کنوردانش علی کو جس انداز میں مخاطب کیا ہے اس سے بخوبی اندازہ ہوجاتا ہے کہ رمیش بدھوڑی مسلمانوں سے کتنی نفرت کرتے ہیں یا پھر مسلمانوں کے تئیں ان کی سوچ کتنی گری ہوئی اور گندی ہے۔
رمیش بدھوڑی کے گندے بول کی ہر جگہ مذمت ہورہی ہے،سیاسی ،سماجی گلیاروں میں اس کو باعث شرم قرار دیا جارہا ہے اور اراکین پارلیمنٹ اس کو پارلیمنٹ کا مذاق بتارہے ہیں ۔ خاص طور پر اپوزیشن کے رہنماوں نے رمیش کے بیان کو شرمناک اور خطرناک بتاتے ہوئے کہا کہ اس بیان سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ بی جے پی ہندوستان کے مسلمانوں کو کس نظر سے دیکھتی ہے۔ کانگریس پارٹی نے اپنے آفیشیل ایکس اکاونٹ پر اس گندی تقریر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”پی ایم مودی، کیا آپ نے اپنے ایم پی رمیش بدھوڑی کا یہ بیان سنا؟ وہ ایک دوسرے ممبر کو اس کے مذہب کی بنیاد پر ایسی گالیاں دے رہے ہیں جو یہاں لکھی نہیں جاسکتیں ،پورا یقین ہے آپ نے سنا ہی ہوگا، اور اب آپ ان کا پرموشن ضرور کریں گے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بھی رابطہ سائٹ ایکس پر اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ” اس ویڈیو میں چونکانےوالا کچھ نہیں ہے۔ بی جے پی ایک گہری کھائی ہے، اس لئے ہر دن ایک نئی،نچلی سطح مل جاتی ہے۔ مجھے بھروسہ ہے کہ اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوگی۔ امکان ہے کہ آگے اس کو بی جے پی دہلی پردیش کا صدر بنایا جائے گا۔ آج بھارت کے مسلمانوں کے ساتھ ویسا ہی سلوک ہورہا ہے جیسا ہٹلر کے جرمنی میں یہودیوں کے ساتھ کیا جاتا تھا۔ میرا مشورہ ہے کہ نریندر مودی جلد اس ویڈیو کو عربی میں ترجمہ کریں اور اپنے حبیبی کو بھیجیں۔
سماجوادی پارٹی کے چیف اور یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ انسان کی پہچان چہرہ نہیں، زبان ہوتی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اقتدار کے نشے میں دھت بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ کا اپوزیشن کے ایک اقلیتی رکن پارلیمنٹ سے انتہائی غیر مہذب انداز میں خطاب کرنا کسی مجرمانہ واقعہ سے کم نہیں۔ یہ بی جے پی کی منفی سیاست کی بدترین شکل ہے جس میں بی جے پی کے دیگر ارکان پارلیمنٹ کی ہنسی یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ کسی ایک بی جے پی شخص کا قصور نہیں ہے بلکہ یہ بی جے پی کے اکثریتی ارکان کی بے شرمی کا مظاہرہ ہے۔ایسے ممبران پارلیمنٹ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جانی چاہیے اور ان پر تاحیات پابندی عائد کی جانی چاہیے چونکہ وہ نہ صرف کسی ایک رکن پارلیمنٹ کو نہیں بلکہ پوری پارلیمنٹ اور آئین کو بدنام کر رہے ہیں۔
این سی پی کا بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
وہیں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے جمعہ کے روز لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ شرد پوار کے زیرقیادت این سی پی کے قومی ترجمان کلائیڈ کرسٹو نے میڈیا کو بتایا، “اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ ہرش وردھن اور روی شنکر پرساد اسے بولنے یا اسے درست کرنے سے روکنے کی کوشش کرنے کے بجائے اس پر ہنس رہے تھے۔” کرسٹو نے پوچھا کہ بدھوڑی کو ابھی تک معطل کیوں نہیں کیا گیا؟ انہوں نے کہا، “لوک سبھا کے اسپیکر کو فوری کارروائی کرنی چاہئے۔ کیا بی جے پی انہیں پارٹی سے معطل کرے گی یا انہیں ترقی دی جائے گی؟
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…