بھارت ایکسپریس۔
نئی دہلی: سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا مجسمہ بنائے جانے سے متعلق تنازعہ کے درمیان مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مرکزی حکومت منموہن سنگھ کا مجسمہ بنوائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ 4-3 دنوں میں مجسمہ کی جگہ طے ہوجائے گی۔ منموہن سنگھ کی فیملی کو مجسمہ سے متعلق جانکاری دی گئی ہے۔ فیملی نے مجسمہ سے متعلق حکومت سے رضا مندی ظاہرکی ہے۔ حالانکہ ہفتہ کی صبح 11:45 بجے نگم بودھ گھاٹ پر ہی ان کی آخری رسوم ادا کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی یادگاری مجسمہ کے بارے میں آج صبح ہی مرکزی حکومت نے کانگریس صدرملکارجن کھڑگے کو معلومات فراہم کی تھیں۔ کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے کوصبح ہی مرکزی حکومت نے بتایا تھا کہ یادگاری مجسمہ سے متعلق جگہ کے لئے جلد ہی مناسب جگہ کی نشاندہی کی جائے گی اورمعلومات فراہم کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ کانگریس کے صدرملیکا ارجن کھڑگے نے ڈاکٹرمنموہن سنگھ کے آخری رسوم اورمجسمہ بنائے جانے سے متعلق وزیراعظم نریندرمودی اورمرکزی وزیرداخلہ امت شاہ سے بات چیت کی تھی اورگزارش کی تھی کہ سابق وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ کا مجسمہ بنایا جائے۔ اس بابت انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی کو خط بھی لکھا تھا۔ تاہم وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم کا ہفتہ کی صبح 11:45 بجے نگم بودھ گھاٹ میں آخری رسوم ادا کی جائے گی، لیکن مجسمہ سے متعلق کوئی بات نہیں کہی گئی تھی۔ جبکہ کانگریس کا مطالبہ تھا کہ سابق وزیراعظم کی آخری رسوم اس مقام پرادا کی جائے، جہاں مجسمہ بنایا جائے گا۔
دارالحکومت دہلی میں بنے گا منموہن سنگھ کا مجسمہ
سرکاری ذرائع نے جمعہ کے روزبتایا کہ مرکزی حکومت نے قومی دارالحکومت میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کا یادگاری مجسمہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کانگریس پراس مسئلہ پرسیاست کرنے کا الزام لگایا۔ ذرائع نے بتایا کہ یادگاری مجسمہ کے فیصلے سے کانگریس کوآگاہ کردیا گیا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ یادگاری مجسمہ بنانے کے لئے مناسب جگہ تلاش کرنے میں کچھ دن لگیں گے۔ ایک سرکاری ذرائع نے کہا، “منموہن سنگھ کے احترام میں ایک یادگاری مجسمہ بنانے کے حکومت کے فیصلے سے کانگریس کوآگاہ کیا گیا ہے، لیکن وہ اس معاملے پرسیاست میں مصروف ہیں۔”
کانگریس پر سیاست کرنے کا لگا الزام
کانگریس کی قیادت والی یوپی اے حکومت کی قیادت کرنے والے اوراقتصادی اصلاحات کا معمارسمجھے جانے ڈاکٹر منموہن سنگھ کا جمعرات کو 92 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وہ 2004 سے 2014 کے درمیان 10 سالوں تک ہندوستان کے وزیراعظم رہے۔ کانگریس نے جمعہ کے روزکہا کہ منموہن سنگھ کے آخری رسوم اورمجسمہ کے لئے جگہ نہ ملنا ملک کے پہلے سکھ وزیراعظم کا جان بوجھ کرکی گئی توہین ہے۔ کانگریس نے یہ موضوع تب اٹھایا جب مرکزی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسوم ہفتہ کے روز سرکاری اعزازکے ساتھ نئی دہلی کے نگم بودھ گھاٹ پر صبح 11:45 بجے کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
سنتوش بالیان مغربی اتر پردیش کے مظفر نگر کے ایک گاؤں کی ایک عام لڑکی…
دہلی اسمبلی الیکشن میں اجیت پوارکی پارٹی نے 11 سیٹوں پراپنے امیدوار اتار دیئے ہیں۔…
گردے کی بیماری میں مبتلا اس ذہین طالب علم کی یہ تکلیف اور دردناک کہانی…
ڈاکٹر منموہن سنگھ ہندوستان کے 1991 کے اقتصادی اصلاحات کے معمار مانے جاتے ہیں۔ وزیرخزانہ…
اس سے پہلے ذرائع کے حوالے سے گیا کہا تھا کہ کانگریس اس معاملے پر…
تھوڑی دیر بعد سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسوم ادا کی جارہی ہے۔…