بہار کے حاجی پور لوک سبھا سیٹ سے لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس پاسوان) کے رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر چراغ پاسوان کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے چراغ پاسوان کی لوک سبھا رکنیت کو پٹنہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ جس میں انہوں نے کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔
حلف نامے میں غلط معلومات دینے کا الزام
بی جے پی لیڈر راکیش سنگھ نے چراغ پاسوان پر انتخابی حلف نامے میں معلومات چھپانے کا الزام لگایا ہے۔ عصمت دری کیس میں دوسرا ملزم ہونے کے باوجود چراغ پاسوان نے بتایا تھا کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔
جائیداد کے بارے میں معلومات چھپا رہے ہیں۔
راکیش سنگھ کا الزام ہے کہ چراغ پاسوان نے الیکشن کمیشن کو اپنے اثاثوں کی غلط تفصیلات دی تھیں۔ جس میں اس نے اپنے آبائی گھر کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی جو شہربنی، کھگڑیا میں واقع ہے۔ صرف پٹنہ کے گھر کا ذکر تھا۔ ان کی شہربانی میں 80 ایکڑ زمین ہے۔ جس کے بارے میں بتایا تک نہیں تھا۔
ڈگری کو بھی فرضی کہا گیا۔
شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ دعویٰ کہ انہوں نے 2005 میں بندیل کھنڈ یونیورسٹی کے کمپیوٹر انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کالج سے بی ٹیک کی تعلیم حاصل کی ہے وہ بھی پوری طرح سے فرضی ہے۔
بھارت ایکسپریس–
شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں…
مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ…
سپریم کورٹ نے پیر (25 نومبر 2024) کو تاریخی فیصلہ دیا۔ عدالت نے 1976 میں…
ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پرتھ میں بارڈر-گواسکر ٹرافی کے پہلے میچ میں ہندوستان نے…
سنبھل میں یکم دسمبر تک باہر کے لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی…
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی کی شکست کے بعد نانا پٹولے نے مہاراشٹر…