قومی

Lok Sabha Election 2024: گجرات کی بھروچ سیٹ AAP کے کھاتے میں جانے سے ناراض احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز نے کہی یہ بڑی بات

لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے تمام کوششوں اور میٹنگوں کے بعد آخرکار عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سیٹ شیئرنگ پربات بن گئی۔ دونوں ہی پارٹیوں کے درمیان گجرات میں بھی ساتھ لڑنے پراتفاق ہوگیا ہے۔ صوبے کی بھروچ پارلیمانی سیٹ عام آدمی پارٹی کے کھاتے میں چلی گئی ہے۔ یہاں عام آدمی پارٹی کا امیدوار الیکشن لڑے گا۔  اس فیصلے سے متعلق کانگریس کے مرحوم لیڈراحمد پٹیل کی بیٹی اور کانگریس لیڈر ممتاز پٹیل نے ناراضگی ظاہر کرتے معافی مانگی ہے۔

ممتازپٹیل نے اپنے سوشل میڈیا پرایک پوسٹ شیئرکیا ہے- انہوں نے کہا ہے کہ الائنس میں بھروچ لوک سبھا سیٹ محفوظ نہیں کرپانے کے لئے ضلع کیڈر سے گہرائی سے معافی مانگتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم متحد ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی ممتازپٹیل نے خود کو بھروچ کی بیٹی بتاتے ہوئے کہا کہ احمد پٹیل کی 45 سالوں کی وراثت کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

’کانگریس کی روایتی سیٹ ہے بھروچ‘

اس سے پہلے جب بھروچ سیٹ عام آدمی پارٹی کے کھاتے میں جانے کی بات سامنے آئی تھی تب ممتاز پٹیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یہ سیٹ کانگریس کو ملے گی۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا تھا کہ سنا ہے کہ راہل گاندھی نے بھی بھروچ سیٹ عام آدمی پارٹی کو دیئے جانے پراعتراض کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بھروچ روایتی طور پرکانگریس کی سیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیٹ پر کانگریس نے جو ترقی کی، یہاں ہماری بنیاد ہے، اسی کے سبب عام آدمی پارٹی الائنس کرنا چاہتی ہے۔

بھروچ سے احمد پٹیل لڑتے تھے الیکشن

دراصل، بھروچ سیٹ کانگریس کی روایتی سیٹ مانی جاتی ہے۔ مرحوم لیڈراحمد پٹیل اسی سیٹ کی نمائندگی کرتے رہے۔ ایسے میں نہ صرف ممتازبلکہ احمد پٹیل کے بیٹے فیصل احمد پٹیل سمیت پارٹی کے کئی لیڈران چاہتے تھے کہ یہ سیٹ کانگریس کو ملے۔ اس کے لئے ان سبھی لوگوں نے کانگریس اعلیٰ کمان سے گزارش بھی کی تھی۔ حالانکہ سیٹ شیئرنگ پرغوروخوض کے بعد یہ سیٹ اب عام آدمی پارٹی کے پاس چلی گئی ہے۔ ظاہر ہے کہ اس سے مرحوم احمد پٹیل کی فیملی میں ناراضگی ہوگی۔ واضح رہے کہ گجرات سے لوک سبھا پہنچنے والے احمد پٹیل آخری مسلم رکن پارلیمنٹ تھے۔ احمد پٹیل 26 سال کی عمرمیں پہلی بار 1977 میں رکن پارلیمنٹ بنے اور پھر 1982 اور 1984 میں بھروچ سے جیت درج کی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts