Mohammed al-Jolani: شام میں باغیوں نے اپنا کنٹرول کر لیا ہے۔ باغیوں نے اتوار (8 دسمبر 2024) کو دارالحکومت دمشق اور سرکاری ٹی وی نیٹ ورک پر قبضہ کر لیا۔ روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد طیارے میں سوار ہو کر نامعلوم منزل کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔ فوج کو ہتھیار ڈالنے کو بھی کہا گیا ہے۔
مجموعی طور پر شام کے باغی گروپ حیات تحریر الشام (HTS) نے پورے شام پر قبضے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سب کے درمیان اب لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ ایچ ٹی ایس کیا ہے اور اس کا لیڈر ابو محمد الجولانی کون ہے جس نے تمام بندوق بردار باغیوں کو اکٹھا کیا اور صدر بشار الاسد کو ملک سے بھاگنے پر مجبور کیا۔
پہلے حیات تحریر الشام کو سمجھیں
شام میں جس باغی گروپ نے پورے ملک پر قبضہ کر لیا ہے اور صدر بشار الاسد کو بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے اس کا نام حیات تحریر الشام ہے۔ یہ گروہ کافی عرصے سے بشار حکومت کے خلاف برسرپیکار تھا۔ یہ کبھی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی شاخ تھی۔ تاہم 2016 میں اس تنظیم نے خود کو القاعدہ سے الگ کر لیا۔ ایچ ٹی ایس کی قیادت اس وقت ابو محمد الجولانی کر رہے ہیں، جنہیں انتہائی بنیاد پرست سمجھا جاتا ہے۔ مغربی ممالک ایچ ٹی ایس کو دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں۔
کون ہے ابو محمد الجولانی؟
حیات تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی ایک اسلامی رہنما ہیں لیکن وہ جدید ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جب جولانی نے ایچ ٹی ایس کو القاعدہ سے الگ کیا تو ان کا مقصد شام میں بشار الاسد حکومت کو اقتدار سے ہٹانا تھا۔ ابو جولانی 1982 میں پیدا ہوئے۔ ان کی پرورش شام کے دارالحکومت دمشق کے علاقے ماجیہ میں ہوئی۔ جولانی کے خاندان کا تعلق گولان ہائٹس کے علاقے سے ہے۔ کئی انٹرویوز میں، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے دادا کو 1967 میں گولان کی پہاڑیوں سے بھاگنا پڑا، جب ان پر اسرائیل کا قبضہ تھا۔
بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنا تھا مقصد
جولانی نے جمعہ (6 دسمبر 2024) کو CNN کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، ’’جب ہم اپنے مقاصد کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ہمارے انقلاب کا ہدف اس حکومت کا تختہ الٹنا ہے، اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دستیاب ذرائع کو استعمال کرنا ہمارا حق ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھیں- Damascus free of tyrant al-Assad: ملک شام میں تختہ پلٹ،بشار الاسد ملک سے فرار،باغیوں نے دمشق پر کرلیا قبضہ،لگائے آزادی کے نعرے
اس طرح HTS وجود میں آیا
جب کہ جولانی نے 2016 میں القاعدہ سے تعلقات توڑنے کے بعد سے خود کو زیادہ اعتدال پسند رہنما کے طور پر پیش کیا ہے، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک اب بھی HTS کو ایک دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے حکم کے بعد، قومی دارالحکومت میں دہلی پولیس نے جمعرات…
مولانا محمودمدنی نے کہا کہ مسجد-مندرتلاش کرنے والے اس ملک کی یک جہتی اوراتحاد کے…
سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق کی مشکلات بڑھ گئی…
منسکھ منڈاویہ نے ڈی گکیش کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عالمی شطرنج چیمپئن شپ…
نئی دہلی: دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے سیاسی پارٹیوں نے تیاری شروع کردی ہے۔ کانگریس…
تین ہفتوں میں 13 گیمز تک جدوجہد کرنے کے بعد، ڈنگ ریپڈ اور بلٹز ٹائی…