امریکی ریپبلکن سینیٹرز رک اسکاٹ اور جان کینیڈی نے ایک تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد بائیڈن انتظامیہ کے اس قوانین کو پلٹنا ہے، جس میں ورک پرمٹ کے آٹومیٹک رینیول کی مدت کو 180 دنوں سے بڑھا کر 540 دن کردی تھی۔ اس بدلاؤ کا مقصد ویزا ہولڈرز کو ریلیف فراہم کرنا تھا ،جو اپنے ورک پرمٹ کی رینیول کے عمل کے دوران امریکہ میں غیر قانونی طور پر کام کرتے رہتے ہیں۔
ریپبلکن سینیٹرز کا کہنا ہے کہ اس قوانین سے امیگریشن قوانین کی نگرانی کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ سینیٹر جان کینیڈی نے اسے “خطرناک” قرار دیا اور کہا کہ یہ ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسی کو کمزور کرتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اس توسیع سے ان تارکین وطن پر نظر رکھنا مشکل ہو جائے گا،جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں اور کام کر رہے ہیں۔
ہندوستانی پیشہ ور افراد پر ممکنہ اثرات
تنازعہ بنیادی طور پر H-1B اور L-1 ویزا ہولڈرز کو متاثر کرتا ہے، جو ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور فائننس جیسے شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ ان میں ہندوستانی شہریوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ 2023 میں جاری کیے گئے H-1B ویزوں میں سے 72فیصد ہندوستانی شہریوں کو دیئے گئے تھے اور L-1 ویزا میں ہندوستانیوں کا بھی بڑا حصہ تھا۔
H-1B اور L-1 ویزا ر ملنے والوں کے لیے فوائد دستیاب
بائیڈن انتظامیہ کے اصول نے ورک پرمٹ کی تجدید کے دوران ہندوستانی H-1B اور L-1 ویزا رکھنے والوں کو استحکام فراہم کیا ہے۔ خودکار تجدید کی مدت کو پچھلے 180 دنوں سے بڑھا کر 540 دن کرنے سے وہ امریکی ملازمتوں میں رہنے کی اجازت دے گا، جب تک کہ ان کے ورک پرمٹ کی حیثیت کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ یہ توسیع ان کے کاروبار اور خاندان کے لیے ضروری تحفظ فراہم کرتی ہے۔
H-1B، L-1، اور دیگر ویزے کیا ہیں؟
H-1B ویزا: یہ ویزا ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور فائننس جیسی صنعتوں میں خصوصی غیر ملکی کارکنوں کے لیے ہے۔
H-4 ویزا: یہ H-1B ہولڈرز کے زیر کفالت افراد (شریک حیات اور بچوں) کے لیے ہے اور کچھ کام کی اجازت کے لیے اہلیت بھی رکھتا ہے۔
L-1 ویزا: یہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو ملازمین کو امریکی شاخوں میں منتقل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ L-1A ایگزیکٹو افسران کے لیے ہے اور L-1B خصوصی علم رکھنے والے ملازمین کے لیے ہے۔
L-2 ویزا: یہ L-1 ویزا رکھنے والوں کے زیر کفالت افراد کو کام کرنے اور مطالعہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ریپبلکن سینیٹرز نے تجویز پیش کی
ریپبلکن سینیٹرز کی طرف سے پیش کردہ یہ تجویز H-1B اور L-1 ویزا ہولڈرز، خاص طور پر ہندوستانی پیشہ ور افراد کے لیے پریشان کن ہو سکتی ہے۔ اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو ورک پرمٹ کی تجدید کی خودکار مدت کم ہو جائے گی، جس سے ان پیشہ ور افراد کے لیے امریکہ میں اپنی ملازمتیں برقرار رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس تجویز پر امریکی انتظامیہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کا ردعمل کیا ہو گا۔
بھارت ایکسپریس
جن اسکولوں کو دھمکیاں دی گئی ہیں ان میں ہیریٹیج اسکول اور میور اسکول شامل…
ون ڈے ٹیم میں ہندوستان کا ٹاپ آرڈر پہلے سے ہی طے ہے۔ کپتان روہت…
آج دارالحکومت دہلی میں اسمبلی انتخابات ہورہےہیں۔ دہلی کی تمام 70 سیٹوں پر ووٹنگ صبح…
کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نرمان بھون میں…
یہاں کے مقامی لوگ اور مہا کمبھ میں آنے والے عقیدت مند وزیر اعظم مودی…
ملک میں تمام اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں ووٹنگ کے بعد انتخابی عہدیدار بائیں…