اسپورٹس

Virat Kohli and Rohit Sharma should retire – Karsan Ghavri: کرسن گھاو ری نے کہا کہ روہت شرما –وراٹ کوہلی کو ریٹائر ہوجانا چاہیے، کہا کہ دلیپ ٹرافی کھیلنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا

وراٹ  کوہلی اور روہت شرما حال ہی میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلی گئی، تین میچوں کی ہوم ٹیسٹ سیریز میں فلاپ نظر آئے۔ تین میچوں کی 6 اننگز میں وراٹ کوہلی نے ایک نصف سنچری بنائی اور روہت شرما نے بھی 6 اننگز میں صرف 1 نصف سنچری بنائی۔ دونوں لیجنڈز کی خراب فارم کو دیکھ کر ٹیم انڈیا کے سابق تجربہ کار تیز گیند باز کرسن گھاوری نے کہا کہ روہت شرما  اور  وراٹ کوہلی کو ریٹائر ہو جانا چاہیے۔

ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کرسن گھاوری نے روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، “ان دونوں میں سے کوئی بھی اچھےٹچ میں نہیں ہے، اس بات کو قبول کریں، وہ رنز نہیں بنا رہے، ظاہر ہے وہ کلاس  پلیر   ہیں، کلاس کہیں نہیں جاتا، لیکن کبھی کبھی دونوں کو دوبارہ شروعات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا، “انہیں ٹریک پر واپس آنے کے لیے ایک اچھی اننگز کی ضرورت ہے۔ وراٹ کوہلی اور روہت شرما واضح طور پر دباؤ میں ہیں۔ انہیں کریز کو گھیر کر زیادہ رنز بنانے ہوں گے۔ شبمن گل جیسے بلے باز کو آگے آنا ہوگا اور بڑا اسکور بنانا ہوگا۔ 30-40 رن مدد نہیں کرتے ہیں “رویندر جڈیجہ رنز بنا رہے ہیں،  لیکن ٹاپ چھ بیٹس مین کو اچھا اسکور بنا چاہئے ورنہ ہم جدوجہد  جاری کرتے رہے گے۔”

دونوں کی ریٹائرمنٹ کے بارے میں کچھ کہی بات

کرسن گھاوری سے پوچھا گیا کہ کیا بارڈر گواسکر ٹرافی روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا، “ظاہر ہے، لیکن 200 فیصد، اسے بڑا سکور کرنے کی ضرورت ہے، اگر وہ پرفارم نہیں کرتے ہیں ، تو اسے اپنے ٹیسٹ کیریئر کے بارے میں فیصلہ کرنا ہوگا، اگر وہ آسٹریلیا میں پرفارم نہیں کرتے ہیں، تو وراٹ  کوہلی  اور روہت  شرما کو ریٹائر ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے ہندوستانی کرکٹ کے لیے بہت کچھ کیا ہے، لیکن ہم ان کھلاڑیوں کو کب تک رکھیں گے جو کارکردگی نہیں دکھا رہے ہیں۔

ہندوستانی ٹیم کے تین اہم کھلاڑی اس وقت مشکل میں ہیں، ایک نام کپتان روہت شرما کا، دوسرا نام سابق کپتان وراٹ کوہلی کا اور تیسرا نام تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون کا ہے۔ ان کھلاڑیوں کی کارکردگی گزشتہ پانچ میچوں میں اچھی نہیں رہی۔ ہوم گراؤنڈ پر ٹیم نے دو میچ جیتے ہیں اور تین میچ ہارے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا ان کھلاڑیوں کو ہوم سیزن سے پہلے دلیپ ٹرافی میں شرکت کرنی چاہیے تھی؟ تاہم ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیم انڈیا کے چیف سلیکٹر اجیت اگرکر کی درخواست کو ان تجربہ کاروں نے مسترد کر دیا اور کہا کہ دلیپ ٹرافی کھیلنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

10 hours ago