علاقائی

Bakrid in UP: یوپی میں بقرعید کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات، باڈی وارمر کیمروں کے ساتھ سادہ کپڑوں میں پولیس رہے گی تعینات

Bakrid in UP: عید الاضحیٰ یعنی بقرعید 29 جون کو منائی جائے گی۔ اس سلسلے میں لکھنؤ سمیت پوری ریاست کی پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اسپیشل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے پوری ریاست کے پولیس افسران کو تہوار کو اچھی طریقے سے مکمل کرانے کے لیے ہدایت دی ہے، جب کہ ضلعی سطح پر بھی پولیس افسران مساجد اور عیدگاہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ کنٹرول روم بھی تیار کیا گیا ہے جہاں سے پولیس ہر پہلو پر نظر رکھے گی۔

پولیس اہلکار سادہ لباس میں رہیں گے تعینات

بتا دیں کہ بقرعید کے تہوار کو پورا کرانے کے لیے 238 کمپنی پی اے سی فورس، 3 کمپنی ایس ڈی آر ایف، 7 کمپنی سی اے پی ایف، 7 کمپنی سی اے پی ایف، 7570 انڈر ٹریننگ سب انسپکٹرز کو ہیڈ کوارٹر کی سطح پر گزیٹیڈ افسران کی قیادت میں تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سادہ کپڑوں میں مرد و خواتین اہلکاروں کی ٹیم بھی باڈی وارمر کیمروں اور وائنا کولرز کے ساتھ تعینات کی گئی ہیں سوشل میڈیا سیل افواہوں پر نظر رکھے گا۔ ان سب کے لیے ریاست کے ہر ضلع میں کنٹرول روم سے نگرانی کی جائے گی۔

ڈرون کے ذریعے کی جائے گی نگرانی

وہیں ریاست کے ہر ضلع میں پولیس کو تیار رکھا گیا ہے۔ ڈرون اور سی سی ٹی وی کے ذریعے میلے کی سخت نگرانی کی جائے گی۔ پولیس کمشنریٹ لکھنؤ کی جانب سے بقرعید کے موقع پر سخت انتظامات کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی لکھنؤ پولیس نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی اور کھلی جگہوں پر قربانی نہ کریں اور ساتھ ہی قربانی کی تصاویر یا ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: تیوپی میں کانوڑ یاترا کے راستے پر کھلے میں گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی، بقرعید کے متعلق بھی یوگی حکومت نے جاری کی ہدایات

لکھنؤ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات

لکھنؤ میں بقرعید کے موقع پر 94 عیدگاہوں، 1210 مساجد کے ارد گرد سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پورے شہر کو چار زونز اور 18 سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں 64 انتہائی حساس مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہاں سیکورٹی کے خصوصی انتظامات ہوں گے۔ ڈی سی پی سنٹرل اپرنا رجت کوشک نے بتایا کہ پی اے سی اور آر اے ایف کو حساس اور انتہائی حساس مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اینٹی سبوٹیج، 74 موبائل کلسٹر، 50 کیو آر ٹی اور پولیس کنٹرول روم 112 کی گاڑیاں گشت کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔ عیش باغ عیدگاہ، ٹیلے والی مسجد اور بڑے امام باڑہ کے ارد گرد سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ڈرون کے ذریعے نماز کے مقامات کی نگرانی کی جائے گی۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ قابل اعتراض پوسٹ کرنے اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو فوری گرفتار کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

47 minutes ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

2 hours ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago