نوئیڈا سیکٹر 91 میں واقع پنچشیل بوائز انٹر کالج میں بدھ کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا گیا۔ اس مہم کے تحت لڑکیوں کو گرداسل ویکسین لگائی گئی۔ یہ مہم آکانکشا سمیتی گوتم بدھ نگر، روٹری کلب آف دہلی اوکھلا سٹی، فیلکس اسپتال، ضلع انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کے اشتراک سے منعقد کی گئی تھی۔ اس کا مقصد بیٹیوں کو سروائیکل کینسر جیسی سنگین بیماری سے بچانا ہے۔
سرمایے کا ایک حصہ بیٹیوں کی ویکسینیشن پر خرچ کرنا چاہیے
اس مہم کے تحت 9 سے 15 سال کی عمر کی 500 سے زائد لڑکیوں کو مفت HPV ویکسین دی گئی۔ گورنر اترپردیش محترمہ آنندی بین پٹیل اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھیں۔ انہوں نے دو سال پہلے کی یادیں بتاتے ہوئے کہا کہ جب مجھے ایچ پی وی ویکسین کے بارے میں معلوم ہوا تو اس کی قیمت 5000 روپے تھی، لیکن حکومت کے اقدام کی وجہ سے اب یہ 1500 روپے میں دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین زندگی بچانے والی ہے اور انڈسٹری کو بھی اپنے CSR فنڈز کا ایک حصہ بیٹیوں کی ویکسینیشن پر خرچ کرنا چاہیے۔ گورنر نے کانپور، گورکھپور اور نوئیڈا میں کی گئی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ لڑکیوں کو گود لینا اور انہیں ٹیکہ لگانا بھی ایک نیک عمل ہے۔ انہوں نے کہا اگر آپ مندر نہیں جاتے تو کوئی بات نہیں، لیکن اپنے بچوں کو صحت مند رکھیں کیونکہ بچے ہی اصلی بھگوان ہیں۔
ہر سال تقریباً 1.20 لاکھ خواتین سروائیکل کینسر کا شکار ہوتی ہیں
اس موقع پر فیلکس ہسپتال کے چیئرمین ڈاکٹر ڈی کے گپتا نے بتایا کہ ایچ پی وی ویکسین سروائیکل کینسر سے تحفظ فراہم کرتی ہے جو کہ خواتین میں پایا جانے والا خطرناک کینسر ہے۔ ہر سال تقریباً 1.20 لاکھ خواتین سروائیکل کینسر کا شکار ہوتی ہیں۔ جن میں سے تقریباً 70 ہزار زندگی کی جنگ ہار جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ویکسین دو خوراکوں میں دی جاتی ہے۔ دوسری خوراک پہلی خوراک کے چھ ماہ بعد۔ 15 سال سے زیادہ عمر کی لڑکیوں کے لیے تین خوراکیں لینا لازمی ہے۔ HPV ویکسینیشن سروائیکل کینسر کے خلاف جنگ میں ایک اہم ہتھیار ہے۔ یہ نہ صرف ایک ویکسین ہے بلکہ بیٹیوں کے لیے صحت مند زندگی اور بہتر مستقبل کا تحفہ بھی ہے۔ اگر معاشرہ، حکومت، ادارے اور والدین مل کر کام کریں تو وہ دن دور نہیں جب کینسر جیسی خطرناک بیماری ہندوستان کی بیٹیوں کو چھو نہیں سکے گی۔ سروائیکل کینسر خواتین میں تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں میں سے ایک ہے لیکن بروقت آگاہی اور ایچ پی وی ویکسینیشن سے اس سے مکمل طور پر بچا جا سکتا ہے۔ نوعمر لڑکیوں کو یہ ویکسین بروقت لگوانا نہ صرف ان کا مستقبل کو محفوظ بناتا ہے بلکہ معاشرے میں صحت کے تئیں ذمہ داری کی ایک مثال بھی قائم کرتا ہے۔
ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی بیٹیوں کو بروقت اس بیماری سے بچائیں
آکانکشا کمیٹی کی ضلع صدر انکیتا راج نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی بیٹیوں کو بروقت اس بیماری سے بچائیں۔ وہ خاص طور پر ڈاکٹر اجے رانا کا شکریہ ادا کرتی ہیں جنہوں نے اپنی آٹھ سالہ بیٹی کو ٹیکے لگوانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے بیٹے اور بیٹی کے درمیان تفریق کی ذہنیت کو ختم کرنے کی بھی اپیل کی۔ یہ ویکسینیشن مہم نہ صرف نوعمر لڑکیوں کے تحفظ کے لیے ایک کوشش ہے بلکہ پورے معاشرے میں صحت کے لیے ایک مثبت شعور پیدا کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ اس پروگرام میں گورنمنٹ انٹر کالجز کی 500 سے زائد طالبات کو ویکسین پلایا گیا۔ اسٹیج کا انتظام آٹھویں جماعت کی طالبہ ہیپی خوشی نے کیا۔ جس نے خود ویکسین کروائی اور اپنا تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس کے کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہیں۔ وہ بالکل نارمل محسوس کر رہی ہے۔ یہ پروگرام آکانکشا سمیتی، روٹری کلب اور فیلکس ہسپتال کے اشتراک سے منعقد کیا گیا تھا۔
اس موقع پر ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر مہیش شرما، نوئیڈا کے ممبر اسمبلی پنکج سنگھ، جیور کے ممبر اسمبلی دھیریندر سنگھ، پولس کمشنر لکشمی سنگھ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ منیش کمار ورما، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے نمائندے، صنعت کار اورماہرین تعلیم موجود تھے۔ تمام مقررین نے متفقہ طور پر کہا کہ ایچ پی وی ویکسینیشن بیٹیوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے اور اسے ہر ایک تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ویکسینیشن مہم کو روٹری کلب آف دہلی اوکھلا سٹی اور فیلکس ہسپتال کے ساتھ ساتھ خوبصورت ڈی جیسے اداروں نے نمایاں طور پر تعاون کیا۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
تاہم رضیہ نے اس نوٹس کو ماننے سے انکار کر دیا ہے اور اپنے کاغذات…
’اکنامک ٹائمس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، بینک نے اپنے کئی ملازمین سے ملازمت چھوڑنے…
نکسلیوں کی تازہ خودسپردگی کے ساتھ اب تک 203 نکسلیوں نے ضلع میں ہتھیار ڈال…
بجلی کی اچانک کٹوتی سے یورپ کے کئی ممالک میں خوف و ہراس پھیل گیا…
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ویزوں کی منسوخی کی وجہ سے 1,000 سے زیادہ…
شاہ رخ خان اپنے بڑے دل کے لئے جانے جاتے ہیں۔ بالی ووڈ کے کنگ…