مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو پوری طرح سے انتخابی موڈ میں ہیں۔ بی جے پی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے ساتھ ساتھ اب وہ انتخابی مہم میں بھی مصروف ہیں۔ اس سلسلے میں 1 اپریل سی ایم موہن یادو سابق سی ایم کمل ناتھ کے گڑھ چھندواڑہ جائیں گے۔ اس دوران وزیراعلیٰ نصف درجن سے زائد مقامات پر عوامی جلسے اور روڈ شو کریں گے۔
کمل ناتھ کے گڑھ چھندواڑہ میں جہاں کانگریس نے موجودہ ایم پی نکول ناتھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ بی جے پی نے وویک بنٹی ساہو پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ بی جے پی نے چھندواڑہ سیٹ کو اپنی ساکھ کا سوال بنا دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پوری بی جے پی سب سے زیادہ توجہ چھندواڑہ پارلیمانی سیٹ پر مرکوز کر رہی ہے۔ اس کے لیے بی جے پی کمل ناتھ کے گڑھ میں سب سے زیادہ دھچکا لگا رہی ہے اور کانگریس لیڈروں کی بی جے پی میں رکنیت حاصل کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ یہاں ایک جلسہ عام کریں گے
دو دن پہلے چھندواڑہ کے کانگریس ایم ایل اے نے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ جب کہ سی ایم موہن یادو بھی ایک ہفتے میں دوسری بار چھندواڑہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ سی ایم موہن یادو کل یعنی یکم اپریل کو چھندواڑہ ضلع میں جارہے ہیں۔ وہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی امیدوار وویک بنٹی ساہو کے لیے دموا، جمائی، پرسیا، چھندواڑہ شاہ پورہ اور چورائی میں جلسہ عام کریں گے اور روڈ شو میں بھی حصہ لیں گے۔
کیا کل بھی کانگریس لیڈر بی جے پی میں شامل ہوں گے؟
چھندواڑہ کے بی جے پی کارکنوں نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی آمد کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سیاست میں ان دنوں پارٹی تبدیلی کا موسم چل رہا ہے۔ انحراف کی اس سیاست میں سب سے زیادہ نقصان اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کو ہو رہا ہے۔ تقریباً ہر روز کوئی نہ کوئی کانگریسی لیڈر کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہا ہے۔ اب ایسے میں وزیر اعلیٰ موہن یادو کل چھندواڑہ کا دورہ کر رہے ہیں، تو چرچا ہے کہ کل کانگریس کے بڑے لیڈر بھی وزیر اعلیٰ کے سامنے بی جے پی کی رکنیت لے سکتے ہیں۔
کانگریس کے کھاتے میں صرف ایک سیٹ
2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے مدھیہ پردیش میں 29 میں سے 28 سیٹیں جیتی تھیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی لہر کے باوجود بی جے پی چھندواڑہ سیٹ پر اپنی جیت درج نہیں کر سکی۔ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ نے یہاں بی جے پی امیدوار کو شکست دی تھی۔ اس بار بھی کانگریس نے نکول ناتھ پر اعتماد ظاہر کیا ہے، جب کہ بی جے پی نے وویک بنٹی ساہو کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں وویک بنٹی ساہو کمل ناتھ سے الیکشن ہار گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…