سیاست

Lok Sabha Election 2024: بھروچ سیٹ پر آپ بمقابلہ بی جے پی کے بیچ ہوگی جنگ ، ان دونوں  وساوا لیڈروں کی قسمت کا فیصلہ کرئے گی عوام

Lok Sabha Election 2024:  گجرات میں لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ 2 مارچ کو بی جے پی کی جانب سے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھ گیا ہے۔ اس بار گجرات کی بھروچ لوک سبھا سیٹ پرعام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہے۔ عام آدمی پارٹی نے بھروچ سیٹ سے اپنے تیز  طرا لیڈر چترا وساوا کو میدان میں اتارا ہے۔  تو دووسری جانب  داؤوں کھیلتے ہوئے بی جے پی نے منسکھ بھائی وساوا کو اس سیٹ پر اپنا امیدوار بنایا ہے۔

گجرات میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی  انڈیا اتحاد کے تحت ایک ساتھ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ آپ (عام آدمی پارٹی)  ریاست کی بھروچ لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کو راضی کرنے میں کامیاب رہی۔ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی نے اس سیٹ سے قبائلی لیڈر چیتر وساوا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

وساوا بمقابلہ وساوا کے درمیان انتخابی جنگ

گجرات کی بھروچ سیٹ پر عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان وساوا بمقابلہ وساوا مقابلہ ہوگا۔ منسکھ وساوا مسلسل 6 بار بھروچ سیٹ سے جیت چکے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے چترا وساوا کو اپنا امیدوار بنانے کے بعدبی جے پی نے بھی قبائلی جوا کھیلا اور اس سیٹ پر اپنا ٹکٹ برقرار رکھتے ہوئے منسکھ وساوا کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا۔

منسکھ وساوا کون ہے؟

 قابل ذکر بات یہ ہے کہ  منسکھ وساوا گجرات کی بھروچ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے ایم پی ہیں۔ وہ اس علاقے میں ایک اہم قبائلی چہرے کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ منسکھ وساوا اس سیٹ سے لگاتار 6 بار الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ منسکھ وساوا نے پہلی بار 1998 میں یہاں سے الیکشن جیتا تھا۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل بھروچ سے جیت رہے ہیں۔ منسکھ وساوا ماضی میں بھی مرکزی وزیر کی حیثیت سے ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ لوگوں میں منسکھ وساوا کی اس سیٹ پر کافی مضبوط پکڑ ہے۔

چترا واساوا کون ہے؟

گجرات کی سیاست میں چترا وساوا کو قبائلی برادری میں بھی کافی مقبول سمجھا جاتا ہے۔ وہ فی الحال عام آدمی پارٹی کا ایک اہم چہرہ ہیں اور فی الحال اسی پارٹی کے ایم ایل اے بھی ہیں۔ چترا وساوا 8 دسمبر 2022 سے ڈیڈیا پاڑا اسمبلی حلقہ سے عام آدمی پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ وہ جنگل کے ملازمین کو مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں گزشتہ چند ماہ سے جیل میں  بند تھے ۔ اروند کیجریوال بھی جیل میں ان سے ملنے گئے تھے۔ بھروچ میں وساوا برادری کی آبادی تقریباً 38 فیصد بتائی جاتی ہے۔ ڈیڈیاپڈا اسمبلی بھی بھروچ لوک سبھا میں آتی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago