-بھارت ایکسپریس
کرناٹک میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے عجیب و غریب بیان دے ایک بار پھر لوگوں کو حیران کردیا ہے۔ ان کے اس طرح کے بیان سے اقلیتوں کو حوف کے سائے میں جینے پر مجبور کردیتا ہے۔ یہ تمام بیانات زہر افشا ہوتے ،یہ سیاست ووٹ بنک کی سیاست پر مبنی سیاست ہے ۔ آپ کو بتاتے چلیں کے کرناٹک اسمبلی الیکشن 2023 جیسے جیسے قریب آرہا ہے ۔ سیاست دانوں کی سیاست ایک نئے انداز سے اپنے ووٹروں کو لبھانے کی اسی طرح کوشش شروع ہوجاتی ہے۔ حقیقی مددے کہیں کھوجاتے ہیں۔
ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا، ‘ہمیں ایسے شخص کی ضرورت ہے، جو فخر سے کہہ سکے کہ میں ہندو ہوں۔’ ہمانتا بسوا سرما نے اس دوران بنگلہ دیش سے آسام میں غیر قانونی دراندازی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش سے آنے والے لوگ آسام کی ثقافت کے لیے خطرہ ہیں۔
آسام کے وزیر اعلیٰ نے کرناٹک کے بیلگام میں کہا، ‘ہمارے ملک میں بہت سے لوگ ہیں، جو فخر سے کہتے ہیں کہ میں مسلمان ہوں یا عیسائی۔ مجھے اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے، لیکن ہمیں اور ملک کو ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے، جو فخر سے کہہ سکے کہ میں ہندو ہوں۔
بنگلہ دیشی دراندازی پر انہوں نے کہا، ‘بنگلہ دیش سے لوگ آسام آتے ہیں اور ہماری تہذیب اور ثقافت کے لیے خطرہ ہیں۔ میں نے 600 مدارس بند کیے ہیں اور میں تمام مدارس کو بند کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں کیونکہ ہمیں مدارس نہیں چاہیے۔ ہمیں اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں چاہیے۔
اس سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں مرکزی وزراء کے ساتھ ساتھ بی جے پی نے کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی میدان میں اتارا ہے۔ وزیر اعظم مودی خود بھی سال 2023 میں 6 بار کرناٹک کا دورہ کر چکے ہیں۔ کرناٹک میں مئی کے مہینے میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔
حال ہی میں، ہمنتا بسوا سرما نے کرناٹک میں وجے سنکلپ ریلی کی۔ اس میں انہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی پر حملہ کرتے ہوئے، سرما نے کہا تھا کہ راہل ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے لیے کرناٹک جاتے ہیں، لیکن لندن میں رہتے ہوئے ‘بھارت کو توڑنے’ کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ راہل گاندھی نے لندن میں ہندوستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی، لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ جب تک مودی جی ہیں، آپ کبھی وزیر اعظم نہیں بن پائیں گے۔ ریلی کے دوران سرما نے کہا تھا کہ اگر وزیر اعظم مودی لندن یا امریکہ جاتے ہیں تو وہ ہندوستان کی تعریف کرتے ہیں لیکن جب راہل گاندھی لندن جاتے ہیں تو ہندوستانیوں اور ہندوستان کی پارلیمنٹ کو گالیاں دیتے ہیں۔
“ایک زمانے میں، دہلی کے حکمران مندروں کو گرانے کی بات کرتے تھے لیکن آج پی ایم مودی کے دور میں، میں مندر بنانے کی بات کر رہا ہوں، یہ نیا ہندوستان ہے، کانگریس اس نئے ہندوستان کو کمزور کرنے کا کام کر رہی ہے۔ کانگریس نئے مغلوں کی نمائندگی کر رہی ہے۔ آج،” ہمنتا بسوا سرما نے کہا۔
“اورنگ زیب کے دور میں ‘سناتن’ کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی اور بہت سے لوگوں کو زبردستی اسلام قبول کیا گیا۔ اس وقت چھترپتی شیواجی مہاراج نے جنم لیا اور انہوں نے دکھایا کہ بھارت ماتا ان جیسا بیٹا پیدا کر سکتی ہے جو اورنگ زیب کو چیلنج کر سکتا ہے۔ “آسام کے وزیر اعلی نے کہا۔
-بھارت ایکسپریس
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…