سیاست

Ordinance on Delhi government: ممتابنرجی،ادھوٹھاکرے اور شردپوار سے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کریں گے ملاقات،مانگیں گے مدد

Ordinance on Delhi government:دہلی کی کجریوال سرکار اپنے اختیارات کو لیکر ایک بار پھر سے بے چین ہے۔ مرکزی سرکار کی طرف سے لائے گئے نئے آرڈیننس نے کجریوال سرکار ہاتھ ہاوں باندھ دیئے ہیں اور اسی بندش سے آزادی کیلئے دہلی کے سی ایم اروند کجریوال اب اپوزیشن سے مدد کی اپیل کررہے ہیں ۔ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے ایک طرف جہاں تمام اپوزیشن کی جماعتوں سے راجیہ سبھا میں مرکزی سرکار کے اس آرڈیننس کی مخالفت کرنے کی اپیل کی ہے وہیں دوسری جانب اب وہ اپوزیشن کے لیڈران سے بالمشافہ ملاقات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔
خبر ہے کہ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال بہار کے سی ایم نتیش کمار سے ملاقات کے بعد اب مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کرنے والے ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے اور این سی پی چیف شرد پوار سے ملاقات کرنے والے ہیں ۔

اطلاع کے مطابق دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال 23 مئی کو مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی سے مل کر مرکزی سرکار کے آرڈیننس پر بات کریں گے اور راجیہ سبھا میں ان کی پارٹی کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ممتابنری سے ملاقات کے بعد 24 مئی کو مہاراشٹر کا دورہ کریں گے جہاں مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے سے ملاقات کرکے اپنا درد بیان کریں گے اور ان سے بھی حمایت کی اپیل کریں گے ۔ ادھوٹھاکرے سے ملاقات کے بعد اگلے دن یعنی 25 مئی کو این سی پی چیف شرد پوار سے اروند کجریوال ملاقات کرکے راجیہ سبھا میں سرکار کے آرڈیننس کے خلاف حمایت کی اپیل کریں گے ۔

سی ایم اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کو متحد ہو کر مرکز کی بی جے پی حکومت کی پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک آرڈیننس کی مخالفت کرنی چاہیے، جس کے ذریعے مرکزی حکومت نے دہلی میں انتظامی خدمات پر اختیار سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کا کام کیا ہے۔ اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ اگر راجیہ سبھا میں اس معاملے پر تمام غیر بی جے پی پارٹیاں متحد ہوجاتی ہیں تو مرکزی حکومت کے لیے اس آرڈیننس سے متعلق بل کو پاس کرانا ممکن نہیں ہوگا۔اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ اگر راجیہ سبھا میں ایسا ہوتا ہے تو یہ ایک طرح سے 2024 کا سیمی فائنل ہوگا۔ کیجریوال چاہتے ہیں کہ ایسا کرکے تمام اپوزیشن پارٹیاں ملک کی عوام کو یہ پیغام دیں کہ 2024 میں بی جے پی ہارنے والی ہے۔

آپ کو بتادیں کہ جمعہ، 19 مئی کی دیر شام، مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کو پلٹنے کے لیے ایک آرڈیننس جاری کیا۔ مرکزی حکومت نے ‘نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی (ترمیمی) آرڈیننس، 2023’ لایا ہے۔ اس آرڈیننس کے تحت کسی بھی افسر کے تبادلے اور تعیناتی سے متعلق حتمی فیصلہ لینے کا حق لیفٹیننٹ گورنر کو واپس دے دیا گیا ہے۔ یعنی اب لیفٹیننٹ گورنر افسروں کی پوسٹنگ یا ٹرانسفر کرائیں گے۔ایک طرف دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اس آرڈیننس کو لے کر مرکزی حکومت کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری طرف مرکزی حکومت کی دلیل ہے کہ دہلی ہندوستان کا دارالحکومت ہے اور اس پر پورے ملک کا حق ہے۔ مرکز کے مطابق، اروند کیجریوال نے گزشتہ کچھ عرصے سے دارالحکومت دہلی کے انتظامی وقار کو نقصان پہنچایا ہے۔مرکزی حکومت نے کہا کہ دارالحکومت دہلی کوئی عام علاقہ نہیں ہے، یہاں ملک کے اہم قومی اور بین الاقوامی ادارے ہیں۔ یہاں راشٹرپتی بھون، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے کئی آئینی عہدیدار دہلی میں رہتے ہیں۔ اگر کسی قسم کی انتظامی غلطی ہوتی ہے تو اس سے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں ہمارے ملک کی شبیہ خراب ہوگی۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Maharashtra News: مہاراشٹرا میں 29 ستمبر کو 11200 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے وزیر اعظم

وزیر اعظم بڈکن انڈسٹریل علاقے کو قوم کے نام وقف کریں گے، جو کہ حکومت…

3 hours ago

Shahi Eidgah Case: پولیس، ایم سی ڈی، ڈی ڈی اے عیدگاہ کمیٹی اور عوام کی میٹنگ، جانئے شاہی عیدگاہ کیس میں کیا ہوا فیصلہ

مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے کہا کہ وہ رانی لکشمی بائی کی مورتی کی مخالفت…

3 hours ago

Waqf Amendment Bill 2024: ایڈوکیٹ شاہدعلی کا مسلم راشٹریہ منچ پر بڑا حملہ، MRM کو بتایا منافق

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل شاہد علی ایڈوکیٹ نے مسلم راشٹریہ منچ اور آرایس ایس…

3 hours ago

World Peace Summits :ایچ ڈبلیو پی ایل نے نئی دہلی میں عالمی امن سمٹ کی 10ویں سالگرہ منائی

امن سربراہی اجلاس کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ اس تقریب میں ہندوستان کی تمام…

4 hours ago