اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد دارالحکومت دہلی میں کئی مقامات پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی ایک دوسرے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دہلی پولیس نے مظاہرین کو مخصوص مقامات پر پہنچنے سے روک دیا۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سپریمو اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف دہلی میں کئی مقامات پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے کارکنان صبح سے ہی دہلی کے مختلف علاقوں میں دہلی پولیس اور مرکزی حکومت کے خلاف جمع ہونا شروع ہو گئے۔ AAP رہنماؤں کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کی کال دی گئی تھی، جس کے بعد پولس نے 7، لوک کلیان مارگ (وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ) پر سیکورٹی سخت کر دی تھی۔
منگل کی سہ پہرعام آدمی پارٹی کے کارکنان اپنے لیڈر اروند کیجریوال کی رہائی کے لیے احتجاج میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی طرف بڑھے، حالانکہ اس سے پہلے دہلی پولیس نے قومی دارالحکومت کے کئی علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی تھی۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ردعمل میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھی احتجاج شروع کردیا۔ بی جے پی کارکنان دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے سکریٹریٹ کی طرف بڑھنے لگے۔
بی جے پی کارکنان کو سکریٹریٹ پہنچنے سے روک دیا
ان کے احتجاج کے دوران دہلی پردیش بی جے پی کارکنوں کو کجریوال کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔جو دہلی شراب پالیسی کیس میں ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ دہلی میں کئی مقامات پر بی جے پی کارکنوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس نے کئی لوگوں کو دہلی سکریٹریٹ پہنچنے سے روک دیا۔
دہلی پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی ایک دوسرے کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔حالانکہ دہلی سیکریٹریٹ اور وزیر اعظم کے ارد گرد پابندیاں (ضابطہ فوجداری کے تحت) ہیں۔ وزیر کی رہائش گاہ پر پہلے سے ہی دفعہ 144 نافذ ہے اور وہاں کسی کو مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
دہلی حکومت کے وزیر نے یہ کال کی تھی
نامہ نگار کے مطابق آج دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے نے کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف منگل کو وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔گوپال رائے نے یہ بھی کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی (آپ) کی جانب سے ملک گیر مظاہرہ کیا جائے گا۔ اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو دہلی میں شراب کی پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ 22 مارچ کو کیجریوال کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہیں 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا گیا۔
وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس ہڑتال پر بیٹھے، حراست میں لے لیا گیا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو دہلی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں بھیڑ جمع نہ کریں جہاں دفعہ 144 نافذ ہے۔ کئی علاقوں میں مظاہرے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے باوجود پنجاب حکومت کے وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 2 کے قریب ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ جہاں سے اسے حراست میں لے لیا گیا۔
بھارت ایکسپریس
ہندوستان میں غیر رسمی معیشت میں اہم لین دین نقد میں ہوتا ہے۔ نقد سے…
رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی معیشت- درمیانی مدت میں- مالی سال 2025 اور 2031 کے درمیان…
بہار کے جموئی ضلع میں منعقدہ ’قبائلی یوم فخر’ کی تقریبات کے دوران، وزیر اعظم…
ایس اینڈ پی نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو بہار کے جموئی میں بھگوان برسا منڈا کے…
آیانا ریڈی کو منی رتنا نائیڈو کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ ایس آئی ٹی نے…