راجستھان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کو لے کر ابھی تذبذب برقرار ہے۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے نے بی جے پی کی مرکزی قیادت کو پارٹی لائن پر قائم رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے فیصلے پر قائم رہیں گی۔ اس بیچ وسندھراراجے جئے پور سے نکل کر دہلی پہنچ چکی ہیں،خبر ہے کہ ہائی کمان نے انہیں بات چیت کے لیے بلایا ہے۔ دہلی میں ان کی کل پارٹی صدر جے پی نڈا سے ملاقات متوقع ہے اور ایسا بھی مانا جارہا ہے کہ وسندھرا راجے امت شاہ سے بھی ملاقات کرسکتی ہیں ۔ انہیں پارٹی کا فیصلہ سنایا جاسکتا ہے یا پھر انہیں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔
دراصل، یہ بات چل رہی ہے کہ بی جے پی اس بار ریاست میں کسی نئے چہرے کو موقع دے سکتی ہے۔ 3 دسمبر کو نتائج آنے کے ایک دن بعد، وسندھرا راجے، جو دو بار وزیر اعلیٰ رہ چکی ہیں، نے 25 ایم ایل اے سے ملاقات کی۔ یہ راجے کی طرف سے طاقت کے ایک شو کے طور پر پیش کیا گیا۔دریں اثنا، بدھ (6 دسمبر) کو راجستھان کی راجسمند کی ایم پی دیا کماری، جے پور کے ایم پی راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، راجیہ سبھا کے رکن کیری لال مینا نے ایم پی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق الور کے رکن اسمبلی بابا بالکناتھ بھی جلد ہی عہدے سے استعفیٰ دیں گے۔ بی جے پی نے راجستھان سے سات ممبران اسمبلی کو اسمبلی انتخابی ٹکٹ دیا تھا، جن میں سے دیا کماری، راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، کیروری لال مینا اور بالک ناتھ جیت گئے تھے۔استعفیٰ دینے کے بعد دیا کماری نے بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ جے پی نڈا سے ملاقات کے بعد انہوں نے مختلف ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی زبردست جیت کے لئے اپنی نیک خواہشات بھیجیں۔
بھارت ایکسپریس۔
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…