قومی

Adani Group News: امریکی ایس ای سی کو غیر ملکی شہریوں کو سمن بھیجنے کا اختیار نہیں، اڈانی کا سمن ’’پراپر چینل‘‘ کے ذریعے بھیجا جائے گا

اڈانی گروپ نیوز: امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (یو ایس ایس ای سی) کو اڈانی گروپ کے بانی اور چیئرمین گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کو 265 ملین ڈالر (تقریبا 2200 کروڑ روپے) کی رشوت کی ادائیگی کے معاملے میں سمن بھیجنے کے لیے صحیح سفارتی چینل کی پیروی کرنی ہوگی، کیونکہ اس کے پاس غیر ملکی شہریوں کو سمن بھیجنے کا اختیار نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق، اڈانی کا سمن ’’پراپر چینل‘‘ کے ذریعے بھیجا جائے گا

یو ایس ایس ای سی نے اڈانی فیملی سے ان کے خلاف لگائے گئے الزامات پر ان کا موقف جاننے کی کوشش کی ہے، جس میں الزام ہے کہ انہوں نے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکومت کے اہلکاروں کو رشوت دی۔ لیکن یہ درخواست سفارتی چینل کے ذریعے صرف ہندوستانی سفارت خانے کے ذریعے بھیجی جا سکتی ہے، جس میں تمام سفارتی ضابطوں پر عمل کرنا ہو گا۔

کوئی دستاویز براہ راست میل کے ذریعے نہیں بھیجی جا سکتی

US SEC کا غیر ملکی شہریوں پر کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے اور وہ انہیں براہ راست ڈاک کے ذریعے کوئی دستاویزات نہیں بھیج سکتا۔ 1965 کا ہیگ کنونشن اور ہندوستان اور امریکہ کے درمیان موجودہ باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ ان معاملات کے بارے میں واضح رہنما خطوط دیتا ہے۔ یہ معاہدے ایسے معاملات کے لیے تسلیم شدہ طریقہ کار کا خاکہ فراہم کرتے ہیں۔

سمن بھیجے جانے کے باوجود اس عمل میں لگ سکتا ہے کافی وقت

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی ایس ای سی کی جانب سے نیویارک کی عدالت میں دائر قانونی دستاویزات میں سمن بھیجے جانے کے باوجود اس عمل میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ ویسے بھی ابھی تک اڈانی خاندان کو سمن نہیں بھیجا گیا ہے۔

یو ایس ایس ای سی کی جانب سے جاری سمن میں کیا کہا گیا ہے؟

US SEC کی طرف سے 21 نومبر کو جاری کردہ سمن میں کہا گیا ہے، ’’آپ کو سمن ملنے کے 21 دنوں کے اندر اس دستاویز کا جواب دینا ہوگا (سمن کی وصولی کے دن کے علاوہ)۔ اگر آپ جواب نہیں دیتے ہیں تو عدالت کی طرف سے آپ کے خلاف خودکار فیصلہ لیا جائے گا۔

گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی سمیت سات دیگر ملزمان پر 2020 سے 2024 کے درمیان ہندوستانی سرکاری اہلکاروں کو شمسی توانائی کی فراہمی کے منافع بخش ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے تقریباً 265 ملین ڈالر کی رشوت دینے کا الزام ہے۔ بدھ کے روزنیویارک کی عدالت میں جاری کردہ چارج شیٹ کے مطابق، ان منصوبوں سے 20 سالوں میں 2 بلین ڈالر کا منافع حاصل ہونے کی توقع تھی۔

امریکی محکمہ انصاف کی چارج شیٹ میں کیا ہے؟

علیحدہ طور پر، امریکی محکمہ انصاف کی طرف سے داخل کردہ چارج شیٹ میں اڈانی گروپ اور ساگر اڈانی، اور Azure Power Global کے ایک ایگزیکٹیو سیرل کیبنز پر بھی ’’بڑی رشوت خوری‘‘ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔

اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ تمام قانونی وسائل استعمال کریں گے۔ اڈانی گروپ بہترین حکمرانی، شفافیت اور ریگولیٹری تعمیل کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے ہمیشہ پرعزم ہے۔ ہم اپنے تمام شراکت داروں، ملازمین اور اسٹیک ہولڈرز کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم ایک قانون کی پاسداری کرنے والی تنظیم ہیں۔

امریکہ میں چارج شیٹ صرف ایک رسمی تحریری الزام

ریاستہائے متحدہ میں، فرد جرم ایک رسمی تحریری الزام ہوتا ہے جو ایک پراسیکیوٹر کے ذریعہ جاری کیا جاتا ہے اور ایک بڑی جیوری کے ذریعہ منظور کیا جاتا ہے۔ ملزم کو جواب دینے کے لیے باضابطہ نوٹس دیا جاتا ہے، جس کے بعد وہ اپنے دفاع کے لیے وکیل کی خدمات حاصل کر سکتا ہے۔

حکام کے مطابق، تفتیش 2022 میں شروع ہوئی اور ملزم کی جانب سے تحقیقات میں رکاوٹ کا انکشاف کیا گیا، یہ الزام ہے کہ اڈانی گروپ نے امریکی فرموں سے 2 بلین ڈالر کے قرضے اور بانڈز اکٹھے کیے، جبکہ اس کی کارروائی میں کرپشن کی رپورٹ اور جھوٹے بیانات کی بنیاد پر سرمایہ کاروں سے پیسہ اٹھایا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Former Prime Minister Manmohan Singh: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال، دہلی ایمس میں 92 سال کی عمر میں لی آخری سانس

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی…

1 hour ago

Memories of Atal Bihari Vajpayee: اٹل جی کی یادیں قوم کی میراث ہیں جو آنے والی نسلوں کو کریں گی متاثر: ڈاکٹر دنیش شرما

ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ اٹل جی کی یادیں ایسی ہیں جیسے ملک کا…

1 hour ago

Winters in Gaza: اب شدید سردی غزہ میں لے رہی ہے فلسطینیوں کی جان، خیمے میں رہنے والی ایک لڑکی جاں بحق

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں شدید سردی میں خیمے…

2 hours ago

Acharya Pramod Krishnam: آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا-ہر مسجد کے نیچے مندر مت تلاش کرو، لیکن اس جگہ کو مت بھولنا جہاں مندر تھا

مسجدوں کے نیچے مندروں کی دریافت پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ اگر تاریخ…

3 hours ago