قومی

Karnataka Congress: سدارامیا اور شیوکمار نے کرناٹک کانگریس کے اندر کسی بھی اختلاف سے کیا انکار

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے حکمراں جماعت کانگریس کے اندر کسی قسم کے اختلاف کو مسترد کر دیا ہے۔ سدارامیا اور شیوکمار کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ایسی اطلاعات ہیں کہ 30 سے ​​زیادہ ایم ایل ایز نے اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے عدم نفاذ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دونوں لیڈران نے کہا کہ ایسی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ سدارامیا اور شیوکمار نے کہا کہ حکومت کے مختلف پروگراموں اور پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرنے اور حکومت اور پارٹی قانون سازوں کے درمیان تال میل کو یقینی بنانے کے لیے جمعرات کے روز لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس ایک باقاعدہ مشق کے حصے کے طور پر بلایا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتہ لیجسلیچر پارٹی کی بلائی تھی میٹنگ

ریاست میں حکمراں پارٹی کے 30 ایم ایل ایز کی طرف سے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر وزراء کے کام کاج اور ترقیاتی کاموں میں کمی کی شکایت کے بارے میں سدارامیا نے سوال کیا کہ آپ کو کس نے بتایا؟ سدارامیا نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتہ ہی لیجسلیچر پارٹی کی ایک میٹنگ بلائی تھی۔ لیکن چونکہ، کانگریس لیڈر راہل گاندھی ایک میٹنگ کی صدارت کرنے والے تھے، اسی لیے اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ سدارامیا نے کہا کہ اسی لیے انہوں نے جمعرات کے روز ایک بار پھر میٹنگ بلائی ہے۔ سدارامیا نے کہا، ’’ہم وہاں اس پر بات کریں گے۔ حکومت کو بنے دو ماہ ہی ہوئے ہیں۔ لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس بلانا تھا اس لیے میں نے بلایا۔ (وزراء کے خلاف) کوئی شکایت نہیں ہے۔ انہوں نے (ایم ایل اے) لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ بلانے کو کہا تھا، اس لیے میٹنگ بلائی گئی ہے۔

شیوکمار کے دعوؤں پر نہیں کیا تبصرہ

تاہم، چیف منسٹر نے شیوکمار کے ان دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ کرناٹک میں کانگریس کی حکومت کو گرانے کے لیے سنگاپور میں سازش رچی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا، “سنگاپور کے بارے میں، آپ ان سے پوچھیں۔ میں اس کے بارے میں نہیں جانتا، ڈی کے شیوکمار سے پوچھیں۔ نائب وزیر اعلیٰ شیوکمار کے اس دعوے نے پیر کے روز سیاسی دنیا میں ہلچل مچا دی تھی۔ خبروں کے مطابق کانگریس کے اراکین اسمبلی نے مبینہ طور پر وزیر اعلیٰ اور پارٹی قیادت سے شکایت کی ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں کام نہیں کروا پا رہے ہیں۔ شیوکمار نے ایسی خبروں کو محض فرضی اور قیاس آرائیاں قرار دیا ہے۔

‘یہ سب جھوٹ ہے، کسی نے نہیں لکھا ہے ایسا خط’

شیوکمار نے صحافیوں سے کہا، ”یہ سب جھوٹ ہے، کسی نے ایسا خط نہیں لکھا ہے۔ چیف منسٹر اور میں نے تمام وزراء سے درخواست کی ہے کہ وہ تمام ایم ایل ایز اور تمام حلقوں کے ہارے ہوئے امیدواروں کو اعتماد میں لے کر کام کریں۔ ہر کوئی اپنا کام کر رہا ہے۔ یہ محض قیاس آرائیوں کے سوا کچھ نہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا، ’’کچھ پروگرام ہیں جن پر بات ہونی تھی، اسمبلی کا اجلاس تھا۔ ہماری پانچ گارنٹی اسکیمیں لوگوں تک پہنچ رہی ہیں یا نہیں، کہیں بدعنوانی تو نہیں ہو رہی ہے، ان سب کے متعلق ہمیں اپنے ایم ایل ایز سے بات کرنی تھی۔ رہنمائی کرنی تھی اور معلومات فراہم کرنے تھے۔ اسمبلی اجلاس کے دوران وقت کی کمی کی وجہ سے ان تمام مسائل پر بحث کے لیے لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس نہیں بلایا جا سکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تیکھی بحث بن گئی’دِل کی بات’ہنگامہ آرائی کے دوران کھڑگے اور دھنکڑ کے انداز ِ گفتگو سے لگے قہقہے

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago