اقوام متحدہ کی عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات (WESP) 2025 کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی معیشت 2025 میں 6.6 فیصد کی شرح سے بڑھنے کا امکان ہے۔ یہ بنیادی طور پر نجی کھپت اور سرمایہ کاری پر مبنی ہے اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی اہم اقتصادی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ خدمات اور کچھ تیار شدہ سامان میں ہندوستان کی مضبوط برآمدات سے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
دوسری طرف، “گھرتی گھریلو کھپت، جائیداد کے شعبے میں کمزوری اور بڑھتے ہوئے تجارتی تناؤ کے درمیان چینی معیشت میں بتدریج سست روی کا رجحان جاری رہنے کی توقع ہے۔ 2025 میں شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا امکان ہے،” رپورٹ میں کہا گیا ہے۔ جب کہ 2024 میں اس کا تخمینہ 4.9 فیصد لگایا گیا تھا۔
2025 میں عالمی شرح نمو 2.8 فیصد رہنے کا امکان ہے
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں 2025 میں عالمی ترقی کی شرح 2.8 فیصد بتائی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سی معیشتوں میں کم افراط زر اور مالیاتی نرمی 2025 میں عالمی اقتصادی سرگرمیوں کو معمولی فروغ دے سکتی ہے۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ جغرافیائی سیاسی تنازعات، بڑھتے ہوئے تجارتی تناؤ اور دنیا کے کئی حصوں میں قرض دینے میں سست روی کے ساتھ اب بھی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ قرض لینے کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے یہ چیلنجز خاص طور پر کم آمدنی والے اور کمزور ممالک کے لیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے رپورٹ کے پیش لفظ میں کہا کہ “ممالک ان خطرات کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔” ہماری ایک دوسرے سے جڑی ہوئی معیشت میں، دنیا کے ایک طرف جھٹکے دوسری طرف قیمتوں کو بڑھاتے ہیں۔ ہر ملک متاثر ہوتا ہے اور اس کا حصہ ہونا چاہیے۔ ہمیں ترقی کرنی چاہیے۔ ہم نے ایک راستہ طے کیا ہے۔ اب اسے مکمل کرنے کا وقت ہے۔ آئیے مل کر 2025 کو وہ سال بنائیں جب ہم دنیا کو سب کے لیے خوشحال مستقبل کی راہ پر گامزن کریں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ مشرقی اور جنوبی ایشیا میں منفی خطرات بڑھ رہے ہیں جو کہ اہم خطرات اور چیلنجز میں جغرافیائی سیاسی تناؤ، تجارتی تنازعات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شامل ہیں، جس سے عالمی حدت مزید خراب ہو سکتی ہے۔ – افراط زر کے دباؤ کو تیز کرنا اور خوراک کی حفاظت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
اس کے علاوہ چین کی پراپرٹی مارکیٹ میں طویل مدتی کمزوری اور بہت سے جنوبی ایشیائی ممالک میں عوامی اور بیرونی قرضوں کی بلند سطح اقتصادی استحکام کو مزید خطرہ میں ڈال سکتی ہے۔
بہت سے مرکزی بینک 2024 میں شرح سود میں کمی کریں گے
ان خطرات اور چیلنجوں کے جواب میں مشرقی اور جنوبی ایشیا میں حکومتوں نے موافق پالیسیاں نافذ کیں، افراط زر میں کمی نے خطے کے بہت سے مرکزی بینکوں کو 2024 میں شرح سود کم کرنے کے راغب کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی محاذ پر، ممالک خطہ مالیاتی جگہ کو دوبارہ حاصل کرنے اور اسٹریٹجک عوامی اخراجات اور اصلاحات کے ذریعے اقتصادی سرگرمیوں کی حمایت پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس
ہندوستان کے پاس AI ایجنٹ اپنانے کے لیے ایک منفرد ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر ہے، جو…
انارک کے مطابق 2024 میں الٹرا لگژری گھروں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا،…
چدانند سرسوتی نے کہاکہ ہندوستان کے پرجوش اور کامیاب وزیر اعظم نے پہلے ہی 13…
ہندوستان میں بنیادی افراط زر گزشتہ ایک سال کے دوران معمول پر آ گیا ہے،…
ائیر نے کہا کہ وسطی ہندوستان میں کانپور جیسے چھوٹے شہروں میں، جس کی آبادی…
آج پریاگ راج میں یہ بحث چل رہی ہے کہ وقف بورڈ کی زمین پر…