قومی

Rahul Gandhi visits Hathras: راہل گاندھی پہنچے ہاتھرس،چار سال بعد بھی یوگی سرکار نے نہیں نبھایا وعدہ،راہل کو خط لکھ کر بیان کیا تھا درد

کانگریس رہنمااور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی آج ہاتھرس پہنچے ہیں جہاں متاثرہ خاندان سے ملاقات کرنے والے ہیں ۔ چار سال قبل ہاتھرس میں ایک معصوم کے ساتھ درندگی اور اہل خانہ کو بغیر بتائے رات کے اندھیرے میں پولیس کی طرف سے جلائے جانے کے معاملے میں اس وقت کافی ہنگامہ ہوا تھااور اس وقت بھی کافی مزاحمت کے بعد راہل-پرینکا  ہاتھرس میں جاکر متاثرہ خاندان سے ملاقات کی تھی اور ان کے آنسو پوچھے تھے۔ اس دوران یوپی حکومت کی جانب سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ حکومت متاثرہ خاندان کی امداد کے طور پر سرکاری نوکری اور گھر دے گی۔اس دوران ان کی سیکورٹی  کیلئے گھر کے باہر پولیس کی ٹیم بھی تعینات کردی گئی تھی۔

اس پورے سانحے کو چار سال گزر جانے کے بعد بھی یوگی حکومت کی جانب سے ہاتھرس متاثرہ خاندان کو ناہی گھر دیا گیا ہے اور ناہی سرکاری نوکری دی گئی ہے،مزید یہ کہ ان کے گھر کے باہر مسلسل پولیس سیکورٹی ہونے کی وجہ سے وہ قید کی زندگی محسوس کررہے ہیں اور انہیں کہیں نوکری بھی نہیں مل رہی ہے جس کی وجہ سےزندگی مشکل ہوتی چلی جارہی ہے۔ ان تمام شکایتوں پر مبنی ایک خط اس خاندان کی جانب سے راہل گاندھی  کو بھیجا گیا تھا۔ راہل گاندھی کو جب یہ خط ملا تو انہوں نے فوراً ہاتھرس جانے کا پلان بنایا اور آج وہ ہاتھرس پہنچ گئے ہیں

ذرائع کے مطابق راہل گاندھی نے ہاتھرس پہنچ کر متاثرہ خاندان کو بھروسہ دلایا کہ وہ حکومت پر دباو بنائیں گے کہ حکومت ان سے کیا ہوا اپنا وعدہ جلد پورا کریں۔ اس دوران راہل گاندھی نے حکومت پر الزام بھی لگایا اور کہا کہ یہ حکومت دو چار صنعت کاروں اور بڑے لوگوں کی حکومت ہے،اس لئے انہیں چھوٹے اور غریب لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہوتی ۔ہاتھرس معاملے میں حکومت نے چار سال پہلے نوکری اور گھر کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک یہاں کی حکومت نے اس غریب خاندان سے کیا ہوا اپنا وعدہ نہیں نبھایا ،یہ اپنے آپ میں حیران کن ہے اور غریبوں کا مذاق بھی ہے جو یہ حکومت اکثر اڑاتی رہی ہے۔

ڈپٹی سی ایم نے راہل گاندھی کو بنایا تنقیدوں کا نشانہ

وہیں راہل گاندھی کے ہاتھرس دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے یوپی کے ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک نے کہا کہ راہل گاندھی مایوسی اور ناامیدی کے شکار ہوچکے ہیں۔انہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ ہاتھرس معاملے میں سی بی آئی جانچ کرچکی ہے اور معاملہ عدالت میں زیر غور ہے۔لیکن آپ کبھی سنبھل جانا چاہتے ہیں اور کبھی علی گڑھ، آپ مکمل طور پر راستے سے بھٹک چکے ہیں۔آج اترپردیش انفراسٹرکچر اور لاء اینڈ آرڈر کے معاملے میں پہلے نمبر کی ریاست بننے کی جانب تیزی سے گامزن ہے،آج یوپی کے لاء اینڈ آرڈر کا ذکر پورے ملک میں ہوتا ہے،یہاں ایک انقلاب آرہا ہے،لیکن آپ یوپی کو فساد کی آگ میں جھونکنا چاہ رہے ہیں۔لوگوں کو بھڑکانا چاہ رہے ہیں۔مہربانی کرکے ایسا نہ کریں۔

بھارت ایکسپریس

Rahmatullah

Recent Posts

Disheartening to see disruptions in Parliament: ایوان کو سیاسی اکھاڑا نہیں بننا چاہیے،پارلیمنٹ میں تعطل اور ہنگامے پر سدھ گرو کابڑا بیان

اپوزیشن نے جہاں اڈانی کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی وہیں حکومت…

56 minutes ago

Tamil Nadu rains: تمل ناڈو میں زبردست بارش سے معمولات زندگی درہم برہم، بند کرنے پڑے اسکول،لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

تمل ناڈو، پڈوچیری، کرائیکل، کیرالہ اور ماہے میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے اگلے…

4 hours ago