Congress Leader Rahul Gandhi On Gautam Adani: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے گوتم اڈانی کی مبینہ بے نامی جائیداد میں 20 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کے سوال سے متعلق ایک بار پھر مودی حکومت پر تنقید کی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرکے مودی حکومت سے پوچھا ہے کہ اڈانی کی کمپنیوں میں مبینہ بے نامی پیسے کس کے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کانگریس چھوڑنے والے لیڈران غلام نبی آزاد، جیوتی رادتیہ سندھیا، کرن ریڈی، ہیمنت بسوا سرما اور انل انٹونی پربھی تنقید کی ہے۔
اڈانی کے موضوع پر راہل گاندھی مسلسل بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں۔ ہفتہ (8 اپریل) کو راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ اس میں ان لیڈران پربھی تنقید کی ہے جو کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ راہل گاندھی کے نام کی اسپیلنگ کے ساتھ ان لیڈران کا بھی نام جوڑ دیا ہے اور کہا ہے کہ “سچائی چھپاتے ہیں، اس لئے روز بھٹکاتے ہیں، سوال وہی ہے- اڈانی کی کمپنیوں میں 20,000 کروڑ روپئے بے نامی پیسے کس کے ہیں؟”
راہل گاندھی کے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی گئی ہے۔ اس میں اڈانی کے ‘اے ‘ حرف کے ساتھ غلام (غلام نبی آزاد)، ‘ڈی’ حرف کے ساتھ سندھیا، اے حرف کے ساتھ کرن (کرن کمار ریڈی)، این کے ساتھ ہیمنت (ہیمنت بسوا سرما) اور آئی کے ساتھ انل (انل انٹونی) لکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Asaduddin Owaisi on Godse: ’بھارت کے پہلے دہشت گرد کا نام ناتھو رام…‘رام نومی جلوس میں گوڈسے کی تصویر پر اویسی نے کہی یہ بڑی بات
واضح رہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کردی گئی ہے۔ وہ اڈانی معاملے پر مرکزی حکومت پر حملہ آور ہیں۔ وہ مسلسل اڈانی معاملے پر جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کانگریس سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کے مطالبے پر ڈٹی رہیں اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کام نہیں ہوسکا۔ حالانکہ حکومت کی طرف سے اس پر کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ معاملہ آنے والے دنوں میں مزید طول پکڑ سکتا ہے۔