چمپئی سورین جھارکھنڈ کے نئے وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔ انہوں نے آج دوپہر12:20 بجے حلف لیا۔ گورنرسی پی گوپال رادھا کرشنن نے حلف دلایا۔ چمپئی سورین جھارکھنڈ کے 12ویں وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔ ہیمنت سورین کے استعفیٰ اورگرفتاری کے بعد چمپئی سورین کو قانون سازکونسل کا لیڈرمنتخب کیا گیا تھا۔ وہ سابق وزیراعلیٰ شیبو سورین کے بے حد قریبی رہے ہیں۔ ہیمنت سورین بھی ہمیشہ ان کا احترام کرتے رہے ہیں۔ چمپئی سورین کے ساتھ ساتھ عالمگیرعالم اورستیا نند بھوکتا نے بھی حلف لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ عالمگیرعالم اور ستیا نند بھوکتا جھارکھنڈ کے نائب وزیراعلیٰ کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔
5 فروری کو حاصل کریں گے اعتماد کا ووٹ
گورنرسی پی رادھا کرشنن نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لئے 10 دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔ اس طرح سے چمپئی سورین اسمبلی میں 5 فروری کواعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ وہیں دوسری جانب، عظیم اتحاد کے اراکین اسمبلی کو حیدرآباد بھیجا جا رہا ہے۔ وہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے سے پہلے جھارکھنڈ لوٹیں گے۔ انہیں کل بھی حیدرآباد لے جایا جا رہا تھا، لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے ان کی چارٹرڈ پلین پرواز نہیں کرسکی تھی۔
ہیمنت سورین کو سپریم کورٹ سے لگا بڑا جھٹکا
جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کو آج بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے ان کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکارکردیا۔ سپریم کورٹ نے سابق وزیراعلی کوہائی کورٹ سے رجوع کرنے کوکہا ہے۔ عدالت کی طرف سے کہا گیا کہ جے ایم ایم لیڈرکوزمین سے متعلق کیس میں ان کی گرفتاری کے خلاف عرضی ہائی کورٹ میں پیش کریں۔ جمعہ (2 فروری 2024) کو سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس سنجیوکھنہ نے ہیمنت سورین کے وکیل کپل سبل سے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ آپ ہائی کورٹ کیوں نہیں جاتے؟ ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ میرے ساتھی جج بھی اس سے متفق ہیں۔ ہم براہ راست سپریم کورٹ میں دائراس درخواست کی سماعت نہیں کرسکتے۔ درخواست گزارہائی کورٹ جانے کے لئے آزاد ہے۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ یہی درخواست ہائی کورٹ میں دائرکی گئی ہے اوروہیں زیرالتوا ہے۔ آپ کو بات وہیں رکھنی چاہیے۔ ہائی کورٹ میں دی گئی درخواست میں اگرکوئی ترمیم درکارہوتودرخواست گزارکرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: SC asks Hemant Soren to approach Jharkhand High Court: جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ ہمنت سورین کو سپریم کورٹ سے لگا بڑا جھٹکا
چمپئی سورین نے کرائی 43 اراکین اسمبلی کی پریڈ
اس درمیان ہیمنت سورین جمعرات کو پی ایم ایل کورٹ میں پیشی کے بعد رانچی کے برسا منڈاجیل بھیجے گئے ہیں۔ اوراب ریاست میں اس بات سے متعلق تعطل اورسسپنس بنا ہوا ہے کہ 31 جنوری کی رات 8:30 بجے کے بعد سے کس کی حکومت ہے؟ کیا نئی حکومت بننے تک ہیمنت سورین ریاست کے کارگزاروزیراعلیٰ ہیں اورفی الحال ریاست کی حکومت ان کے نام پرچل رہی ہے؟ جمعرات کو راج بھون گئے چمپئی سورین نے گورنر کو ان سبھی 43 اراکین اسمبلی کی گنتی کا ویڈیو دکھایا، جن کی حمایت کی بنیاد پر وہ حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
کیا ہے سیاسی اعدادوشمار؟
واضح رہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی میں اراکین کی کل تعداد 81 ہے۔ اس میں اکثریت کا اعدادوشماریہ ہے کہ جس بھی پارٹی کو 41 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہوگی، اس کی حکومت ہوگی۔ چمپئی سورین بدھ کو 43 اراکین اسمبلی کے ساتھ راج بھون گئے تھے، جبکہ ان کے پاس 47 اراکین اسمبلی کی حمایت ہے۔ ان 47 اراکین اسمبلی میں جے ایم ایم کے 29، کانگریس کے 17، آرجے ڈی کے 1 اورسی پی آئی (ایم ایل) کا ایک رکن اسمبلی شامل ہے۔ وہیں دوسری طرف این ڈی اے ہے۔ فی الحال اسے 32 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ ان میں بی جے پی کے 26، اے جے ایس یو کے تین، این سی پی (اجیت پوار) کے ایک اوردوآزاد اراکین اسمبلی شامل ہیں۔ ایسے میں اگربہار کی طرح ہی اگر جھارکھنڈ میں کھیلا ہوتا ہے تو این ڈی اے کو حکومت بنانے کے لئے 9 اراکین اسمبلی کی حمایت چاہئے۔ حالانکہ اب اس کا امکان فی الحال تقریباً ختم ہوچکا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…
ریلائنس کے ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس فارآرل (ای ایس اے) پروگرام کے تحت ہے ہیملیزونڈرلینڈ کے…
کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…
مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…