علاقائی

Dwarka Housing Society Case: دوارکا واقع ہاوسنگ سوسائٹی میں غیرشادی شدہ کرایہ داروں کو ہراساں کرنے کے معاملے میں دہلی پولیس سے رپورٹ طلب

دوارکا میں واقع ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیر شادی شدہ کرایہ داروں سے فلیٹ خالی کرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو غیر شادی شدہ کرایہ داروں کو اپنے فلیٹ خالی کرنے پر مجبور کرنے کی کوششوں کے خلاف دائر درخواست پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔جسٹس منی پشکرنا نے پولیس کو اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کے لیے چار ہفتے کا وقت دیا اور کیس کی سماعت 13 مارچ کو مقرر کی ہے۔یہ معاملہ جولائی 2022 میں بیروا بھارتی منیجنگ کمیٹی کے جاری کردہ نوٹس سے متعلق ہے۔ نوٹس میں دوارکا میں واقع ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیر شادی شدہ کرایہ داروں اور تجارتی دفاتر سے فلیٹ کے احاطے کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ضلعی عدالت نے اگست 2022 میں نوٹس پر روک لگا دی تھی۔

ہوم ریزیڈنسی انفراٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ نامی ایک پرائیویٹ کمپنی، جس کا سوسائٹی میں ایک فلیٹ ہے، نے بعد میں ضلعی عدالت کے حکم کی مبینہ خلاف ورزی پر دہلی ہائی کورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ دائر کیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ضلعی عدالت کے حکم امتناعی کے باوجود بیچلرز اور کمرشل دفاتر کے ساتھ امتیازی سلوک جاری ہے۔درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ 4 جنوری کو انتظامی کمیٹی کے ارکان نے سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ مل کر بیچلر کرایہ داروں کو سوسائٹی میں داخل نہیں ہونے دیا۔

شمال مشرق سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون بیچلر کرایہ دار کو بھی ہندی نہ جاننے کی وجہ سے ہراساں کیا جا رہا ہے، جس سے سماج میں امتیازی ماحول کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔اس سے قبل 11 اگست 2023 کو ہائی کورٹ نے پولیس کو حکم امتناعی کی تعمیل کو یقینی بنانے اور کسی بیچلر کرایہ دار کو غیر ضروری طور پر ہراساں نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔تاہم اب عدالت کو بتایا گیا کہ حکم امتناعی کے باوجود انتظامیہ کے ارکان نے مختلف مواقع پر کرایہ داروں کو روکا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل سمردھی اروڑہ نے کہا کہ سوسائٹی انتظامیہ کا طرز عمل بالواسطہ اور تخلیقی طور پر بیچلرز کے لیے سوسائٹی کے فلیٹ خالی کرنے کے لیے امتیازی ماحول پیدا کر رہا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ بیچلر کرایہ داروں کے ساتھ امتیازی سلوک اس میں شامل ہے کہ وہ سوسائٹی میں داخل ہونے پر دن میں کئی بار رجسٹر پر دستخط کریں اور یہ شرط سوسائٹی کے دیگر مکینوں پر عائد نہیں کی جاتی۔درخواست گزار نے کلاسک اپارٹمنٹس، بیروا بھارتی سی جی ایچ ایس لمیٹڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی، خاص طور پر 4 جنوری کے واقعے کے سلسلے میں جہاں مینیجنگ کمیٹی کے ارکان نے مبینہ طور پر بیچلر کرایہ داروں کو دوپہر 12 بجے کے قریب سوسائٹی میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago