Veer Bal Diwas: پی ایم مودی نے آج بھارت منڈپم میں منعقد ویر بال دیوس پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران اپنے خطاب میں پی ایم مودی نے کہا کہ ملک آج بہادر صاحبزادوں کو یاد کر رہا ہے۔ ویر بال دیوس ہمیں بہادری کی یاد دلاتا ہے۔ جب ناانصافی اور مظالم کا دور تھا تب بھی ہم نے مایوسی کو ایک لمحے کے لیے بھی اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا۔ ہم ہندوستانیوں نے عزت نفس کے ساتھ ظالموں کا مقابلہ کیا۔ ہمارے آباؤ اجداد نے عظیم قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنے پیاروں کے لیے جینے کی بجائے ملک کے لیے مرنے کو ترجیح دی۔ آج ہمیں اپنے ورثے پر فخر ہے۔ ملک غلامی کی ذہنیت سے نکل رہا ہے۔ ہمیں پانچ قسموں پر عمل کرنا ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ آزادی کے امرت دور میں ویر بال دیوس کی شکل میں ایک نیا باب شروع ہوا ہے۔ پچھلے سال ملک نے پہلی بار ویر بال دیوس منایا۔ پورے ملک نے بڑے جذبات سے صاحبزادوں کو سنا۔ وہ ہندوستانیت کے تحفظ کے لیے کچھ بھی کرنے کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہادری کے عروج کے لیے چھوٹی عمر کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ ملک ماتا گجری، گرو گوبند جی اور ان کے چار صاحبزادوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم نے دیوان ٹوڈر مل اور موتی لال نہرا کو بھی یاد کیا۔
پی ایم نے کہا کہ ویر بال دیوس اب بین الاقوامی سطح پر بھی منایا جا رہا ہے۔ صاحبزادوں کو اب دنیا جان جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چمکور اور سرہند کی جنگ تاریخ میں ایک مثال ہے۔ ناانصافی اور جبر کے اندھیروں میں بھی آپ نے مایوسی کو غالب نہیں آنے دیا۔ ہر دور میں ہمارے آباؤ اجداد نے عظیم قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنے لیے جینے کی بجائے مٹی کے لیے مرنے کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک غلامی کی ذہنیت سے نکل رہا ہے۔ صاحبزادوں کی قربانی آج کے ہندوستان کے لیے مشعل راہ ہے۔
ویر بال دیوس کے موقع پر حکومت شہریوں بالخصوص چھوٹے بچوں کو صاحبزادوں کی ہمت کی داستان سنا رہی ہے۔ صاحبزادوں بابا زوراور سنگھ اور فتح سنگھ کی زندگی اور قربانی پر ایک ڈیجیٹل نمائش ملک بھر کے اسکولوں اور بچوں کی دیکھ بھال کے اداروں میں لگائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے سامنے گٹکا سمیت تین مارشل آرٹس کا مظاہرہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں- جے ڈی یو کی نیشنل کونسل کی میٹنگ سے پہلے استعفیٰ دیں گے قومی صدر لالن سنگھ! بہار کی سیاست میں ہوسکتا بڑا الٹ پھیر
کون ہیں صاحبزادے؟
1704 میں اورنگ زیب اور گرو گوبند سنگھ کے درمیان جنگ چھڑ گئی تھی۔ گرو گوبند سنگھ کے چار بیٹے تھے، جنہیں صاحبزادے کہا جاتا تھا۔ چمکور کی لڑائی میں گرو گوبند سنگھ کے دو بیٹے صاحبزادہ اجیت سنگھ اور جوجھار سنگھ شہید ہوئے جب کہ صرف 7 سال 9 ماہ کے زوراور سنگھ، پانچ سالہ فتح سنگھ اور ماتا گجری الگ ہو گئے۔ بعد میں سرہند کے نواب نے انہیں پکڑ کر قید کر دیا۔ لیکن اپنا مذہب نہ چھوڑنے اور مادر وطن کی حفاظت کے لیے زوراور سنگھ اور فتح سنگھ نے اپنی جانیں قربان کر دیں۔ اس دن کو یاد کرنے کے لیے گزشتہ سال وزیر اعظم مودی نے 26 دسمبر کو ویر بال دیوس منانے کا اعلان کیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس
کھرگے نے کہا کہ جھارکھنڈ میں پی ایم مودی کی تقریر ایک جملہ ہے۔ ان…
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سینٹرل بیورو…
یو پی مدرسہ ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے توثیق کردی ہے…
قرآن کانفرنس میں احکام قرآن کی خلاف ورزی کیوں ؟ کیا مراقبہ کے لحاظ سے…
سی ایم ای پونے، 1943 میں قائم ایک باوقار ملٹری انسٹی ٹیوٹ، اس منفرد تقریب…
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…