مرکزی وزیر مملکت برائے امورِ داخلہ نتیانند رائے۔ (فائل فوٹو)
مرکزی حکومت نے منگل کو امیگریشن قوانین کو بہتر کرنے کے لیے لوک سبھا میں ایک بل پیش کیا، جس میں ایسے غیر ملکیوں کو ملک میں داخل ہونے سے منع کرنے کی شق شامل ہے جو ’’قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘‘ ہوں۔ امیگریشن اینڈ فارنرز بل 2025 کو پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے کہا کہ اس کا مقصد ’’کسی کو ہندوستان آنے سے روکنا نہیں ہے۔ ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کا خیرمقمد ہے۔ لیکن انھیں امیگریشن کے قوانین پرعمل کرنا چاہیے۔ قانون کی دفعات قومی سلامتی کے لیے اہم ہیں۔‘‘
وزیر مملکت نے کیا کہا؟
وزیر مملکت نے کہا کہ یہ مجوزہ ایکٹ دراصل 1920 کے پاسپورٹ انٹری ان انڈیا ایکٹ، 1939 کے رجسٹریشن آف فارنرز ایکٹ، 1946 کے فارنرز ایکٹ اور 2000 کے امیگریشن کیریئرز لائیبلٹی ایکٹ کی جگہ لے گا۔ رائے نے مزید کہا کہ اس بل کا مقصد قومی سلامتی کے تحفظ کو مزید بہتر بنانا، امیگریشن کے طریقۂ کار کو کنٹرول کرنا اور ہندوستان میں داخلے اور قیام کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے سخت سزائیں متعارف کروانا ہے۔
نتیانند رائے نے کہا ’’چوں کہ ہندوستان اقتصادی طور پر ترقی کر رہا ہے، لہٰذا حکومت مزید سیاحوں کی یہاں آمد کو یقینی بنانے کے لیے سہولیات فراہم کر رہی ہے اور اس حوالے سے پرعزم ہے۔ لیکن ملک کی سلامتی کو ترجیح دینا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کو اس معاملے پر قانون سازی کے تمام حقوق حاصل ہیں۔
بل کے مسودہ میں کیا کہا گیا ہے
یہ مجوزہ قانون سازی غیر ملکیوں کے لیے ہندوستان آمد پر رجسٹریشن کرانے کو لازمی قرار دینے کے ساتھ ساتھ ان کی نقل و حرکت کو بھی منظم اور محدود کرتی ہے۔ ساتھ ہی ہندوستانی تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور نرسنگ ہومز کو بھی اپنے یہاں غیر ملکی شہریوں کی آمد کی اطلاع امیگریشن حکام کو دینی ہوگی۔ اس کے علاوہ بغیر درست پاسپورٹ یا ویزا کے ہندوستان پہنچنے پر پانچ سال تک قید اور 5 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ جعلی دستاویزات کا استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کو دو سے سات سال قید کی سزا کے ساتھ ایک لاکھ روپے سے لے کر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد ہو سکتا ہے۔‘‘
ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے والے یا ممنوعہ علاقوں تک تجاوز کرنے والوں کو تین سال قید اور 3 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صحیح دستاویزات نہ رکھنے والے غیر ملکیوں کو لے جانے والے ٹرانسپورٹرز پر بھی 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ بل امیگریشن افسران کو بغیر وارنٹ کے افراد کو گرفتار کرنے کا اختیار بھی دیتا ہے۔ اس میں یہ شبق بھی شامل ہے کہ اگر کسی تفتیشی یا قانون نافذ کرنے والے ادارے کے لیے کسی غیرملکی کی ہندوستان میں موجودگی ضروری ہوگی تو اسے ہندوستان چھوڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اپوزیشن کا ردعمل
دریں اثنا حزب اختلاف (اپوزیشن) نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے کہا کہ یہ بل آئین اور دیگر قوانین کی کئی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ انھوں نے دلیل دی کہ یہ بل بنیادی حقوق کے اصول کی خلاف ورزی کرتا ہے اور حکومت اس مجوزہ قانون کی دفعات کا استعمال کرتے ہوئے ایسے لوگوں کو ہندوستان آنے سے روک سکتی ہے جو حکمران جماعت کے نظریے کے مخالف ہوں۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سگاتا رائے نے بھی کہا کہ مجوزہ قانون مختلف پیشہ ورانہ شعبوں میں غیر ملکیوں سے استفادے کو منفی طور پر متاثر کر سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو
فلسطینی صدر محمود عباس نے جانشین طے کرنے کی سمت میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے…
ہندوستانی حکومت کی وزارت داخلہ کی طرف سے احکامات جاری ہونے کے بعد باضابطہ طورپر…
کولکاتا نائٹ رائیڈرس بنام پنجاب کنگس کے درمیان کھیلے گئے مقابلے کا نتیجہ نہیں نکل…
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کتاب 'دی ہندو منیفیسٹو' کی ریلیز…
نوح میں صبح 10 بجے کے قریب ایک تیز رفتار پک اپ وین نے صفائی…
کل اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہردوئی اور شاہجہاں پور میں ’’گنگا ایکسپریس…