قومی

Haryana Violence: میوات اور گروگرام کے بعد دہلی-نوئیڈا میں تشدد کا خوف، ریلی نکالنے کا منصوبہ، پولیس چوکس

Haryana Violence: ہریانہ کے نوح سے پھیلنے والا تشدد ریاست کے کئی علاقوں تک پہنچ گیا ہے۔ گروگرام، میوات، پلول، سوہنا اور مانیسر میں تشدد کے واقعات کی خبر ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہریانہ کے میوات اور گروگرام کے بعد اب دہلی اور نوئیڈا میں بھی تشدد کا امکان ہے۔ بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد نے دہلی این سی آر کے کئی علاقوں میں ریلیاں اور مظاہرے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے پیش نظر دہلی سے نوئیڈا تک پولیس چوکس ہے۔ اس معاملے پر دہلی پولیس کے پی آر او سمن نلوا کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کی سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ واضح رہے کہ ملک کی راجدھانی دہلی میں تشدد کے خدشے کے پیش نظر ریاست کی سرحدوں پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ مختلف مقامات پر رکاوٹیں لگا کر گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔

دہلی میں نرمان وہار میٹرو اسٹیشن کے قریب احتجاج

موصولہ اطلاعات کے مطابق میوات کے نوح میں ریلی پر ہوئے حملے کو لے کر بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد نے آج دہلی کے کئی علاقوں میں احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، “ہریانہ کے نوح میں حالیہ پرتشدد جھڑپوں کے خلاف وشو ہندو پریشد کی کال کے بعد بجرنگ دل کے اراکین نے دہلی کے نرمان وہار میٹرو اسٹیشن پر احتجاج کیا۔” اس دوران دہلی پولیس کے جوانوں کو موقع پر تعینات دیکھا گیا۔ اسی دوران غازی آباد کے نیویوگ بازار میں ہندو تنظیموں نے نوح تشدد کے خلاف جلوس نکالا۔ اس کے علاوہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے دہلی کے گھونڈا چوک پر بھی احتجاج کیا۔ ہجوم پر قابو پانے کے لیے مختلف مقامات پر پولیس کی بیریکیڈنگ کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں- Haryana Violence: گروگرام میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد اب کیسی ہے صورتحال؟ بجرنگ دل کی یاترا سے متعلق ہوا یہ بڑا انکشاف

ہریانہ میں تشدد کے پیچھے ماسٹر مائنڈ – وزیر داخلہ

ریاست کے وزیر داخلہ انل وج نے بھی ہریانہ میں تشدد پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوح میں صورتحال قابو میں ہے۔ وزیر داخلہ وج نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ نوح میں حالات قابو میں ہیں۔ تقریباً 41 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اب تک 116 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘جس طرح سے پتھر، ہتھیار اور گولیاں ملی ہیں، اس سے لگتا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی ماسٹر مائنڈ ہے’۔ انل وج نے کہا، ’’ہم تفصیلی تحقیقات کریں گے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔‘‘

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago