Former Prime Minister Manmohan Singh: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی کے ایمس میں داخل کرایا گیا۔ لیکن علاج کے دوران ان کا انتقال ہو گیا ہے۔ کانگریس نے اپنی تمام میٹنگ ملتوی کر دی ہے۔ 92 سالہ منموہن سنگھ کو سانس لینے میں شدید تکلیف ہو رہی تھی، جس کی وجہ سے انہیں ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک ہندوستان کے وزیر اعظم رہے۔ اس سے پہلے وہ ہندوستان کے وزیر خزانہ اور فنانس سکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ نرسمہا راؤ کی حکومت کے دوران معیشت کو آزاد کرنے میں ان کا اہم کردار سمجھا جاتا ہے۔
سیاست اور معاشیات کے ماہر تھے منموہن سنگھ
ڈاکٹر منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو غیر منقسم ہندوستان کے صوبہ پنجاب کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1948 میں پنجاب یونیورسٹی سے میٹرک مکمل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے مزید تعلیم برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے حاصل کی۔ 1957 میں انہوں نے معاشیات میں فرسٹ کلاس آنرز کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد 1962 میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے نفیلڈ کالج سے اکنامکس میں ڈی فل کیا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ اور ان کی اہلیہ گرشرن کور کی تین بیٹیاں ہیں۔
ہندوستان کے چودہویں وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اپنی عاجزی، محنت اور کام کے تئیں عزم کے لیے جانے جاتے ہیں۔ منموہن سنگھ سال 1971 میں وزارت تجارت میں اقتصادی مشیر کے طور پر شامل ہوئے۔ 1972 میں انہیں وزارت خزانہ میں چیف اکنامک ایڈوائزر مقرر کیا گیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے، سکریٹری، وزارت خزانہ؛ پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین؛ ریزرو بینک آف انڈیا کے چیئرمین؛ وزیر اعظم کے مشیر؛ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے چیئرمین کے طور پر بھی کام کیا۔ منموہن سنگھ 1991 سے 1996 تک ہندوستان کے وزیر خزانہ رہے۔ یہ وقت ملک کے معاشی ڈھانچے کے لیے بہت اہم تھا۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ کو ملے بہت سے اعزازات
ڈاکٹر منموہن سنگھ کو کئی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔ ان میں اہم ہیں ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز پدم وبھوشن (1987)؛ انڈین سائنس کانگریس کا جواہر لعل نہرو پیدائشی صد سالہ ایوارڈ (1995)؛ سال کے وزیر خزانہ کے لیے ایشیا منی ایوارڈ (1993 اور 1994)؛ یورو منی ایوارڈ برائے فنانس منسٹر آف دی ایئر (1993)، کیمبرج یونیورسٹی کا ایڈم اسمتھ ایوارڈ (1956)؛ سینٹ جان کالج، کیمبرج (1955) میں امتیازی کارکردگی کے لیے رائٹ پرائز۔ ڈاکٹر سنگھ کو جاپانی نیہون کیزائی شمبن اور دیگر انجمنوں نے اعزاز سے نوازا۔ ڈاکٹر سنگھ کو کیمبرج اور آکسفورڈ اور کئی دیگر یونیورسٹیوں نے اعزازی ڈگریاں دی ہیں۔
”ان کی ذہانت اور عاجزی ہمیشہ نظر آتی تھی“، پی ایم مودی نے منموہن سنگھ کو کچھ یوں کیا یاد
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ”ڈاکٹر منموہن سنگھ جی اور میں اس وقت باقاعدگی سے بات کرتے تھے جب وہ وزیر اعظم تھے اور میں گجرات کا وزیر اعلیٰ تھا۔ ہم گورننس سے متعلق مختلف موضوعات پر گہری بات چیت کرتے تھے۔ ان کی ذہانت اور عاجزی ہمیشہ نظر آتی تھی۔ دکھ کی اس گھڑی میں میری تعزیت ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے خاندان، ان کے دوستوں اور ان گنت مداحوں کے ساتھ ہے۔ اوم شانتی۔“
”میں ان کے پیار کو یاد کروں گی“، منموہن سنگھ کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوئیں ممتا بنرجی
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ہمارے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے اچانک انتقال سے بہت صدمے میں اور غمزدہ ہوں۔ میں نے ان کے ساتھ کام کیا تھا اور انہیں مرکزی کابینہ میں بہت قریب سے دیکھا تھا۔ ان کی علمی صلاحیت اور ذہانت کے بارے میں کوئی سوال نہیں تھا اور ملک میں انہوں نے جو مالیاتی اصلاحات شروع کیں ان کی گہرائی کا بڑے پیمانے پر اعتراف کیا جاتا ہے۔ ملک ان کی دیکھ بھال کو یاد کرے گا اور میں ان کی محبت کو یاد کروں گا۔ ان کے خاندان، دوستوں اور پیروکاروں سے میری دلی تعزیت۔
-بھارت ایکسپریس
اپریل 2020 میں شروع کی گئی سوامتوا اسکیم کا مقصد دیہی جائیداد کے مالکان کو…
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اور معروف ماہر اقتصادیات…
پی ایم مودی نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا - ہندوستان اپنے…
پی ایم مودی نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ ووٹ ڈالنے وہیل چیئر پر آئے…
پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، "سیاست میں بہت کم لوگ ہیں جنہیں سردار منموہن سنگھ…
دیہی بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخی پہل کے طور پرسوامتو اسکیم کو…