امیش پال قتل سانحہ کے بعد سیاست کافی گرم ہوگئی تھی، جس کے بعد اس معاملے کو لے کر پولیس پر بھی کافی دباؤ تھا۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی میں کھڑے ہوکرکہا تھا کہ وہ مافیاؤں کو مٹی میں ملا دیں گے۔ اس معاملے کی جانچ یوپی ایس ٹی ایف کو سونپی گئی تھی۔ ایس ٹی ایف کو اسد احمد اور غلام محمد کے جھانسی میں ہونے کی اطلاع ملی تھی، جس کے بعد ڈی ایس پی نویندو سنگھ اورڈی ایس پی ومل کمارکی قیادت میں پورا خاکہ تیارکیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایس ٹی ایف نے پہلے انہیں زندہ پکڑنے کی کوشش کی، لیکن اسد اورغلام کے پاس جدید ہتھیارتھے اورانہوں نے ایس ٹی ایف پرفائرکردیا، جس کے بعد ایس ٹی ایف نے بھی جوابی فائرنگ کی، جس میں دونوں ہلاک ہوگئے۔
ڈی ایس پی نویندو سنگھ کو سال 2018 میں اسپیشل ٹاسک فورس میں شامل کیا گیا تھا۔ کچھ سال پہلے ایک تصادم کے دوران ان کے ہاتھ اورگردن میں گولی بھی لگ گئی تھی۔ یہاں نہیں گزشتہ سال بھی انہوں نے دو انعامی بدمعاشوں کو مارگرایا تھا۔ پولیس سروس میں اپنی بہادری کے لئے انہیں 2008 میں صدرجمہوریہ بہادری ایوارڈ اور 2014 میں قومی بہادری میڈل سے نوازا گیا ہے۔ گزشتہ سال 2022 میں بھی نویندو سنگھ کو ان کی بہادری کے لئے یوم آزادی پر صدر جمہوریہ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔
وہیں ڈی ایس پی ومل کمار بنیادی طور پر یوپی کے جونپور کے رہنے والے ہیں۔ وہ یوپی کیڈرکے افسر ہیں اور یوپی ایس ٹی ایف میں ڈی ایس پی کے عہدے پر ہیں۔ ان کی پوسٹنگ لکھنؤ میں ہے۔
واضح رہے کہ 24 فروری کو امیش پال کا دن دہاڑے قتل کردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں امیش پال کی بیوی نے سابرمتی جیل میں بند عتیق احمد پراہم سازش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے عتیق احمد سمیت اس کی اہلیہ شائستہ پروین اور اس کے بیٹے اور بھائی کے ساتھ ہی کئی شوٹروں کے خلاف نامزد مقدمہ درج کرایا تھا۔ تبھی سے پریاگ راج پولیس سمیت ایس ٹی ایف، کرائم برانچ اور دیگر ریاستوں کی پولیس بھی فرار ملزمین کی گرفتاری کے لئے تمام مشتبہ ٹھکانوں پر دبش دے رہی تھی۔