وقف ترمیمی بل سے متعلق پورے ملک میں جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی میٹنگیں جاری ہیں۔ بل کی حمایت اورمخالفت کا سلسلہ چل رہا ہے۔ مسلم تنظیمیں اس بل کی کھل کرمخالفت کررہی ہیں، لیکن کچھ تنظیمیں ایسی ہیں، جواس بل کی حمایت بھی کررہی ہیں۔ سپریم کورٹ کے سینئروکیل شاہد علی ایڈوکیٹ نے بل کی حمایت کرنے والوں کومنافق قراردیا ہے۔ ساتھ ہی مسلم راشٹریہ منچ پربھی بڑا سوال اٹھایا ہے۔ یہاں دیکھیں بات چیت کا خاص ویڈیو۔
بھارت ایکسپریس اردوسے خصوصی بات چیت میں شاہدعلی ایڈوکیٹ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اوروقف بل کو ہندوؤں کے خلاف بتایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہندو بھائی نفرت کرنے لگتے ہیں۔ ان کومسلمانوں سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ کوئی بھی مسلمان وقف ترمیمی بل کی حمایت نہیں کر سکتا۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…