وقف ترمیمی بل سے متعلق پورے ملک میں جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی میٹنگیں جاری ہیں۔ بل کی حمایت اورمخالفت کا سلسلہ چل رہا ہے۔ مسلم تنظیمیں اس بل کی کھل کرمخالفت کررہی ہیں، لیکن کچھ تنظیمیں ایسی ہیں، جواس بل کی حمایت بھی کررہی ہیں۔ سپریم کورٹ کے سینئروکیل شاہد علی ایڈوکیٹ نے بل کی حمایت کرنے والوں کومنافق قراردیا ہے۔ ساتھ ہی مسلم راشٹریہ منچ پربھی بڑا سوال اٹھایا ہے۔ یہاں دیکھیں بات چیت کا خاص ویڈیو۔
بھارت ایکسپریس اردوسے خصوصی بات چیت میں شاہدعلی ایڈوکیٹ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اوروقف بل کو ہندوؤں کے خلاف بتایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہندو بھائی نفرت کرنے لگتے ہیں۔ ان کومسلمانوں سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ کوئی بھی مسلمان وقف ترمیمی بل کی حمایت نہیں کر سکتا۔
سیف علی خان پر حملے کے معاملے پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے…
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بدھ کو سپریم کورٹ میں دلیل دی، 'فرض کریں کہ…
بدنام زمانہ مجرم سونو-مونو گینگ نے موکاما بلاک کے نورنگا-جلال پور گاؤں میں موکاما کے…
پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اس نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے…
یہ واقعہ ممبئی جانے والی پشپک ایکسپریس کے جلگاؤں اور پرانڈا اسٹیشنوں کے درمیان پیش…
جے پی سی کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مجوزہ بل میں…