Presidential elections in Iran: اس ہفتے صدر ابراہیم رئیسی کی ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں موت اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے سب سے مشکل وقت میں سے ایک کے دوران ہوئی ہے۔ رئیسی، جو سیاسی اشرافیہ میں ایک خاص عہدے پر فائز تھے، کا ایران کی گھریلو پالیسیوں پر گہرا اثر تھا۔ وہ خطے میں اپنے حریفوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ایران کے حالیہ اقدامات کے مرکز میں بھی تھے۔ ان کے وسیع اثر و رسوخ کے پیش نظر، ان کی غیر موجودگی کا ملک کے داخلی معاملات پر کیا اثر پڑے گا؟ اور اس سے خطے میں ملکی تعلقات پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
خطرناک وقت میں استحکام کو برقرار رکھنا
رئیسی کی حکومت بہت قدامت پسند تھی اور ان کے ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ پچھلی حکومتوں کے برعکس دونوں فریقوں کے درمیان تقریباً کوئی تصادم یا اختلاف نہیں تھا۔ جبکہ پچھلی حکومتوں میں سے اکثر کا لیڈر سے کچھ دوری یا تناؤ تھا۔ ایسے میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ صدر کی کمان کس کو ملے گی اور انتخابات کب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Iran President Helicopter Crash: ہیلی کاپٹر حادثے میں ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد محمد مخبربنے ایران کے قائم مقام صدر
ایران کا آئین کیا کہتا ہے؟
ایران کے آئین کے مطابق اگر کوئی صدر فوت ہو جائے تو نائب صدر کو قوم کا سپریم لیڈر عبوری صدر بنا دیتا ہے۔ یہ سپریم لیڈر کی منظوری کے بغیر ہی ممکن ہے۔ اگر دیکھا جائے تو وہ ایران کے سپریم لیڈر ہیں۔
محمد مخبر عبوری صدر مقرر
نائب صدر محمد مخبر نے نئے انتخابات کے انعقاد تک قائم مقام صدر کی حیثیت سے قدم رکھا ہے۔ توقع ہے کہ سپریم لیڈر کے قریب قدامت پسند اندرونی حلقہ انتخاب کے لیے اپنے پسندیدہ امیدوار کا انتخاب کرے گا، جس کا مقصد کم سے کم چیلنجز کے ساتھ ہموار منتقلی ہے۔ جیسا کہ خامنہ ای نے ایکس پر پوسٹ کیا: ملک کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ملک کا نظم و نسق درہم برہم نہیں ہوگا۔
ہر 4 سال بعد ہوتے ہیں انتخابات
ایران میں بھی ہر 4 سال بعد انتخابات ہوتے ہیں۔ ایسا ہی معاملہ فرانس میں بھی ہے۔ دیکھا جائے تو ایران میں آخری الیکشن 2021 میں ہوا تھا، اس لیے اگلا الیکشن 2025 میں تجویز کیا گیا تھا، تاہم ابراہیم رئیسی کے انتقال کے بعد الیکشن جلد کرائے جائیں گے۔
کس کی ہوتی ہے ذمہ داری؟
ہندوستان میں انتخابات کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے لیکن ایران میں گارڈین کونسل انتخابات کراتی ہے۔ یہ سپریم لیڈر کی نگرانی میں 6 اسلامی ججوں اور 6 سینئر علماء کا ایک پینل ہے۔ یہ پینل تکنیکی اور نظریاتی بنیادوں پر الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں کا جائزہ لیتا ہے۔ اس میں تعلیم کی سطح، اسلام سے وابستگی، آئین اور اسلامی جمہوریہ کی اقدار شامل ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…