کویت سٹی: ہندوستان اور کویت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تاریخی دو روزہ دورے کے دوران تعلقات کو ’اسٹریٹجک پارٹنرشپ‘ تک بڑھانے پر اتفاق کیا اور اتوار کے روزدفاعی شعبے میں دو طرفہ تعاون کو باقاعدہ بنانے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔
دفاع کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا ایک اہم جزو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں ممالک نے کہاکہ مفاہمت نامے سے دوطرفہ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ضروری فریم ورک فراہم کیا جائے گا۔ اس میں مشترکہ فوجی مشقیں، دفاعی عملے کی تربیت، ساحلی دفاع، میری ٹائم سیکورٹی اور دفاعی ساز و سامان کی مشترکہ ترقی اور پیداوار شامل ہیں۔
دونوں فریقوں نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر بشمول سرحد پار دہشت گردی کی ’واضح طور پر مذمت‘ کی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے نیٹ ورکس اور محفوظ پناہ گاہوں میں خلل ڈالنے اور دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے پر زور دیا۔
پی ایم مودی کے دورے کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ سیکورٹی کے شعبے میں موجودہ دو طرفہ تعاون کی تعریف کرتے ہوئے، ’’دونوں فریقوں نے انسداد دہشت گردی آپریشنز، معلومات اور انٹیلی جنس کے تبادلے، ترقی اور تجربات کے تبادلے میں تعاون کو مضبوط بنانے ، بہترین طریقوں اور ٹکنالوجیوں کے اشتراک میں تعاون بڑھانے، صلاحیت کی تعمیر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں، انسداد منی لانڈرنگ، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر بین الاقوامی جرائم میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔‘‘
سائبر سیکورٹی میں تعاون کو فروغ دینے بشمول دہشت گردی، بنیاد پرستی کی روک تھام اور سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کے لیے سائبر اسپیس کے استعمال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشترکہ بیان کے مطابق، ’’دونوں فریقوں نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، سیمی کنڈکٹرز اور مصنوعی ذہانت سمیت ٹیکنالوجی کے شعبے میں گہرے تعاون کو آگے بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے B2B تعاون کو تلاش کرنے، ای گورننس کو آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔ الیکٹرانکس میں اور آئی ٹی کے شعبے میں صنعتوں/کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘‘
کویتی فریق نے اپنی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کے ساتھ تعاون میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔ دونوں فریقوں نے ہندوستان میں فوڈ پارکس میں کویتی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سمیت تعاون کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ہندوستان نے بین الاقوامی شمسی اتحاد (ISA) کا رکن بننے کے کویت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا، جو کم کاربن کی ترقی کے راستوں کو تیار کرنے اور لاگو کرنے اور پائیدار توانائی کے حل کو فروغ دینے میں تعاون کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
صحت، افرادی قوت اور ہائیڈرو کاربن پر موجودہ مشترکہ ورکنگ گروپس (JWGs) کے علاوہ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی، سائنس و ٹیکنالوجی، سیکورٹی اور انسداد دہشت گردی، زراعت اور ثقافت کے شعبوں میں نئے JWGs قائم کیے گئے ہیں۔
دونوں فریقوں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے نو تشکیل شدہ مشترکہ تعاون کمیشن (JCC) اور اس کے تحت JWG کے اجلاس جلد بلانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دفاع پر مفاہمت نامے کے علاوہ 2025-2028 کے لیے کھیلوں کے میدان میں تعاون کے ایگزیکٹو پروگرام اور 2025-2029 کے لیے ثقافتی تبادلے کے پروگرام (CEP) پر بھی دستخط کیے گئے۔ سی ای پی فن، موسیقی، رقص، ادب اور تھیٹر میں ثقافتی تبادلے، ثقافتی ورثے کے تحفظ میں تعاون، ثقافت کے میدان میں تحقیق اور ترقی اور تہواروں کے انعقاد میں سہولت فراہم کرے گا۔
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان اور کویت کے اسپورٹس اسٹالورٹس ایک دوسرے کا دورہ کریں گے اور اپنے تجربات کا تبادلہ کریں گے اور کھیلوں سے متعلق پروگراموں اور اسپورٹس میڈیسن، اسپورٹس مینجمنٹ، اسپورٹس میڈیا، اسپورٹس سائنس اور دیگر شعبوں کے منصوبوں میں حصہ لیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…
حال ہی میں پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جموں و کشمیر…