برطانوی پارلیمنٹ میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد منظور نہ ہونے پر لیبر پارٹی میں بغاوت ہوگئی۔برطانیہ میں حزب اختلاف کی جماعت میں واضح دراڑیں پڑگئیں، جیس فلپس، افضل خان، یاسمین قریشی، ناز شاہ اور خالد محمود نے قرارداد پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا جب کہ افضل خان اور یاسمین قریشی سمیت کئی شیڈو وزرا عہدے سے مستعفی ہوگئے۔لیبر رہنما کی فرنٹ بینچ کے کل آٹھ ارکان نے استعفیٰ دے دیا یا انہیں برطرف کر دیا گیا جب ان کے ایک چوتھائی سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ نے جنگ کے فوری خاتمے کی حمایت کرنے کی مخالفت کی۔
گھریلو تشدد کی شیڈو وزیر جیس فلپس فرنٹ بینچ کی سب سے نامی گرامی رکن تھیں جنہوں نے استعفیٰ دیا کیوں کہ ہاؤس آف کامنز میں لیبر پارٹی کے 56 ارکان نے جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت کی تھی۔فلپس کا کہنا تھا کہ انہوں نے ’بھاری دل‘ کے ساتھ استعفیٰ دیا ہے لیکن انہیں ’ایسا کوئی راستہ نظر نہیں آتا جہاں موجودہ فوجی کارروائی سے کچھ ہو لیکن اس سے اب اور مستقبل میں خطے کے اندر ہرکسی کے لیے امن اور سلامتی کی امید کو خطرہ ہے۔لیبر رہنما نے تنازعے میں انسانی بنیادوں پر تعطل کا مطالبہ کیا اور متنبہ کیا ہے کہ مکمل سیزفائر سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے اور مزید مظالم کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے ’حوصلہ افزائی‘ ملے گی۔برطانوی میڈیا کے مطابق غزہ میں انسانی ہمدردی کے تحت جنگی کارروائیوں میں وقفے کے لئے پیش کی گئی لیبر پارٹی کی قرارداد بھی مسترد ہوگئی۔
جنگ بندی سے متعلق اسکاٹش نیشنل پارٹی کی قرارداد بھی منظور نہ کی جاسکی، اسکاٹش نیشنل پارٹی کی قرارداد کی حمایت میں شیڈو کابینہ کے اراکین سمیت لیبر پارٹی کے متعدد اراکین نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ ڈالا۔ایس این پی کی جانب سے سیزفائر کا مطالبہ کرنے والی ترمیم کے لیے ووٹنگ سے بچنے کی خاطر تحریری نوٹس میں اہمیت کو واضح کرتے ہوئے ان کے نیچے تین لائنیں بھی لگائی گئی تھیں۔ارکان پارلیمنٹ نے 125 کے مقابلے میں 293 ووٹ ڈالے، جن میں سے 168 کی اکثریت نے ایس این پی کی کنگ سپیچ ترمیم کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا جس میں غزہ کے اندر ’تمام فریقین کو فوری سیز فائر اتفاق کرنے‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔لیکن لیبر پارٹی کے 56 ارکان پارلیمنٹ نے اس موقف کی حمایت کی۔
بولٹن ساؤتھ کی شیڈو وزیر برائے خواتین و عدم مساوات اور رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے سب سے پہلے ایس این پی کے مطالبے کی حمایت میں استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے غزہ میں خونریزی کو ’بے مثال‘ قرار دیا اور کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کو ’معصوم جانوں کے تحفظ اور انسانی مصائب کو ختم کرنے کے لیے قتل عام کے خاتمے کا مطالبہ کرنا ہوگا۔شیڈو وزیر برائے برآمدات اور مانچسٹر گورٹن کے رکن پارلیمنٹ افضل خان نے ان کی پیروی کی اور کہا کہ ’ہم کم از کم سیزفائر‘ کی حمایت کر سکتے ہیں۔برطانیہ کی شیڈو منسٹر برائے منتقلی اور لیورپول ویورٹری کی رکن پارلیمنٹ پاؤلا بارکر نے بھی کہا کہ وہ یہ کہتے ہوئے مستعفی ہوں گی انہیں ’اپنے ضمیر‘ کی پیروی کرنی ہوگی۔استعفے دینے والے شیڈو وزرا کے علاوہ فرنٹ بینچر ریچل ہاپکنز، سارہ اوون، ناز شاہ اور اینڈی سلاٹر نے بھی ترمیم کی حمایت میں پارٹی کا وہپ توڑنے کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
بھارت ایکسپریس۔
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…