بھارت ایکسپریس۔
Imran Khan: پاکستان کا غیر ملکی مانیٹری فنڈ لگاتار کم ہورہا ہے۔ اور اس بیچ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے وارننگ دی ہے۔ انہوں نے ملک کی مخلوط حکومت پرجم کر پھٹکار لگائی ہے۔پی ایم شہباز شریف کی معاشی پالیسی کو بکواس قراردیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جلد ہی ملک کو بین الاقوامی مانیٹری فند کی طرف سے لون نہیں ملا تو پھر وہ ڈیفالٹ ہوسکتا ہے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کوئی پروگرام نہیں کیا تو ملک ڈیفالٹ ہو جائے گا۔ جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، خان، 2018 میں اقتدار میں آنے سے پہلے، قرضوں کے لیے آئی ایم ایف اور دیگر ممالک سے رجوع کرنے پر سخت تنقید کرتے تھے۔ نومبر 2015 میں، انہوں نے کہا تھا، میں بھیک مانگنے کے پیالے پر موت کو ترجیح دوں گا۔!
اتوار کو ویڈیو لنک کے ذریعے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے،عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس آئی ایم ایف پروگرام میں داخل ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔پی ایم ایل این کی زیر قیادت حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ گزشتہ سات ماہ کے دوران ساڑھے سات لاکھ سے زائد پاکستانی ملک چھوڑ چکے ہیں۔ جیونیوز نے رپورٹ میں کہا ہے کہ موجودہ معاشی بحران کی وجہ سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔
خان نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مشکل وقت میں ملک نہ چھوڑیں، انہوں نے مزید کہا کہ قومیں مشکل وقت میں مل کر لڑتی ہیں۔انہوں نے عہد کیا کہ میری زندگی خطرے میں ہیں لیکن میں ملک میں رہ کر چیلنجز کا سامنا کروں گا۔
پوری قوم کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے عوام سے کہا کہ وہ آنے والی مشکلات کے لیے خود کو تیار رکھیں۔خان نے کہا ہے کہ ملک کے ساتھ کھڑے رہنا ہی تباہی سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سال 2024 میں، ہندوستان نے 129 بلین ڈالر کے ساتھ ترسیلات زر (منی ریمیٹنس) وصول…
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکہ نے اس معاملے پر مسلسل اپنے خدشات کا…
کیمیکل اور کھاد کی مرکزی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل نے کہا کہ ہندوستان کی دواسازی…
ہندوستان میں تجدید شدہ اسمارٹ فون مارکیٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس ترقی کے…
پارلیمنٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق بھارت مالا پراجیکٹ کے تحت 31 اکتوبر 2024…
ہندوستان میں استعمال ہونے والے تقریباً 99% موبائل فون اب ملک میں تیار کیے جا…