بین الاقوامی

Pakistan: پاکستان کے وزیر داخلہ کا سابق وزیر اعظم عمران خان سے متعلق متنازعہ بیان، کہا- ’یا تو عمران خان مارے جائیں گے یا ہم‘

پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کا ’دشمن‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ (عمران خان) ملک کی سیاست کو ایسے موڑ پر لے آئے ہیں، جہاں یا تو ان کا قتل ہوگا یا ہمارا۔‘ سابق وزیراعظم نواز شریف کے بے حد قریبی پی ایم ایل-این کے سینئر لیڈرکے تبصرہ سے سیاسی حلقوں، خاص طور پر عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں ناراضگی پیدا ہوگئی ہے۔

حملے میں زندہ بچ گئے

عمران خان پر گزشتہ سال نومبر میں پنجاب کے وزیر آباد میں ایک ریلی کے دوران حملہ ہوا تھا اور انہیں گولی لگی تھی، لیکن وہ اس حملے میں زندہ بچ گئے تھے۔ عمران خان نے اپنے اوپر اس حملے کے لئے رانا ثناء اللہ کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ 70 سالہ عمران خان نے قتل کی سازش میں شامل ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر کے لئے ایک درخواست میں وزیراعظم شہباز شریف اور انٹرسروس انٹلی جنس (آئی ایس آئی) کے ایک سینئر افسر کے نام کا بھی ذکر کیا تھا۔

عمران خان یا ہم مارے جائیں گے

کچھ نجی ٹی وی چینل کو اتوارکے روز دیئے گئے انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے کہا،  ’’یا تو عمران خان یا ہم مارے جائیں گے۔ وہ اب ملک کی سیاست کو اس مقام پر لے گئے ہیں، جہاں دونوں میں سے ایک ہی رہ سکتا ہے۔ پی ٹی آئی یا پی ایم ایل این۔ پی ایم ایل این کا پورا وجود خطرے میں ہے اور ہم ان سے حساب برابر کرنے کے لئے ان کے خلاف کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ عمران خان نے سیاست کو دشمنی میں بدل دیا ہے۔ عمران خان اب ہمارا دشمن ہے اور ان کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کیا جائے گا۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس طرح کے تبصرہ سے پاکستان میں بدامنی پھیل سکتی ہے، اس پر وزیر داخلہ نے کہا، ’’پاکستان میں پہلے سے ہی بدامنی قائم ہے۔‘‘

عمران خان کو جان سے مارنے کی دھمکی

رانا ثناء اللہ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی لیڈر اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا، ’’یہ پی ایم ایل این اتحادی حکومت کی طرف سے عمران خان کو راست طور پر جان سے مارنے کی دھمکی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’رانا ثناء اللہ گروہ چلا رہے ہیں یا حکومت؟ سپریم کورٹ نے شہباز شریف کی قیادت والے پی ایم ایل اینکو مافیا اعلان کرکے صحیح کیا تھا اور ان کا بیان اس کا ثبوت ہے۔‘‘ پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے اس پر نوٹس لینے کی بھی گزارش کی ہے کیونکہ یہ عمران خان کو جان سے مارنے کی کھلی دھمکی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago