بین الاقوامی

White House on Adani bribery case:گوتم اڈانی رشوت معاملہ پر ہندوستان- امریکہ کے رشتوں پر کیا پڑے گا اثر؟ سامنے آیا وائٹ ہاؤس کا بیان

نئی دہلی : اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی ایک بار پھر تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔ ان پر اربوں ڈالر کی رشوت لینے اور سرکاری افسران اور امریکی سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کا الزام ہے۔ ان کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ عدالت نے ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس پورے معاملے پر وائٹ ہاؤس کا بیان سامنے آیا ہے۔

اڈانی کیس پر وائٹ ہاؤس نے کیا کہا؟

اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم اڈانی پر لگائے گئے الزامات سے واقف ہیں۔ ان پر عائد الزامات کو جاننے اور سمجھنے کے لیے ہمیں امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اور محکمہ انصاف کے پاس جانا پڑے گا۔ جہاں تک ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات کا تعلق ہے، مجھے یقین ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور مجھے یقین ہے کہ یہ رشتہ مستقبل میں بھی برقرار رہے گا۔ دراصل، یہ ایک ایسا معاملہ ہے، جس کے بارے میں آپ براہ راست ایس ای سی اور ڈی او جی سے بات کر سکتے ہیں۔ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہیں۔

اڈانی سمیت 8 افراد کے خلاف رشوت کا الزام

نیویارک کی فیڈرل کورٹ میں ہونے والی سماعت میں گوتم اڈانی سمیت 8 افراد پر اربوں روپے کے فراڈ اور رشوت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ درحقیقت، ریاستہائے متحدہ کے اٹارنی کے دفتر کا کہنا ہے کہ اڈانی  نے ہندوستان میں شمسی توانائی سے متعلق ایک معاہدہ حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکام کو 265 ملین ڈالر (تقریباً 2200 کروڑ روپے) کی رشوت دی تھی۔

اڈانی گروپ نے تمام الزامات مسترد کئے 

تاہم، اڈانی گروپ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تمام الزامات کی تردید کی اور انہیں بے بنیاد قرار دیا۔ گروپ نے کہا کہ ریاستہائے متحدہ کے محکمہ انصاف اور یونائیٹڈ اسٹیٹس سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ہم ان کی تردید کرتے ہیں۔ اڈانی گروپ نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف نے خود کہا کہ ابھی یہ صرف الزامات ہیں۔ ملزمان کو اس وقت تک بے گناہ سمجھا جاتا ہے جب تک ان پر جرم ثابت نہ ہو جائے۔

24 اکتوبر کو مقدمہ درج کیا گیا۔

دراصل یہ سارا معاملہ اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ اور ایک اور فرم سے جڑا ہوا ہے۔ یہ مقدمہ 24 اکتوبر 2024 کو امریکی عدالت میں درج کیا گیا تھا، جس کی سماعت بدھ کو ہوئی۔ اڈانی کے علاوہ سات دیگر لوگ شامل ہیں جن میں ساگر اڈانی، ونیت ایس جین، رنجیت گپتا، سیرل کیبینس، سوربھ اگروال، دیپک ملہوترا اور روپیش اگروال شامل ہیں۔ اڈانی پر الزام ہے کہ انہوں نے رشوت کی یہ رقم جمع کرنے کے لیے امریکی، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور بینکوں سے جھوٹ بولا۔ ساگر اور ونیت اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کے عہدیدار ہیں۔ ساگر گوتم اڈانی کے بھتیجے ہیں۔ گوتم اڈانی اور ساگر کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

5 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

6 hours ago