شام میں ایک نئی صبح ہوئی ہے۔ بشار الاسد کا تین دہائیوں کے اقتدار کی دیوار کو اپوزیشن باغیوں نے محض 13 برسوں میں منہدم کردیا ہے۔ ملک شام میں تختہ پلٹ چکا ہے۔ ایرانی کٹھ پتلی بشار الاسد ملک چھوڑ کر فرار ہوچکے ہیں اور خاندان کے ساتھ روس میں پناہ لینے پر مجبور ہیں ۔ ادھر پورے شام میں اپوزیشن باغیوں نے قبضہ کرلیا ہے اور ایک نئی عوامی حکومت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ گزشتہ کل دمشق کے “ملٹری آپریشنز اتھارٹی” کے زیر کنٹرول ہونے کے بعدملٹری آپریشن اتھارٹی” کے کمانڈر احمد الشرع متعدد مسلح جنگجوؤں کے درمیان دمشق کی اموی مسجد میں داخل ہوئے۔ مسجد کے اندر سے احمد الشرع نے ایک تقریر کی جس میں انہوں نے شامی عوام سے خطاب کرتے ہوئے “ملٹری آپریشن اتھارٹی” کی کامیابی کو سراہا۔
احمد الشرع نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ بشار الاسد نے شام کو ایرانی عزائم کے لئے ایک فارم بنا کر چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے فرقہ واریت کو پھیلادیا اور بشار الاسد کے دور میں شام نشہ آور کیپٹاگون گولیوں کے لیے ایک فیکٹری بن گیا۔تنظیم ’’ تحریر الشام‘‘ کے سربراہ جنہوں نے اپنے عرفی نام ’’ ابو محمد الجولانی‘‘ کی جگہ حقیقی نام ’’ احمد الشرع‘‘ استعمال کرنا شروع کیا ہے نے دمشق پہنچنے سے پہلے شامی ٹی وی پر نشر اپنے بیان میں کہا تھاکہ واپس جانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ملٹری آپریشنز اتھارٹی نے 2011 میں شروع ہونے والے راستے کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔ قبل ازیں احمد الشرع نے سرکاری اداروں سے پریشان نہ ہونے کا کہا اور یہ وضاحت کی کہ یہ ادارے سابق وزیر اعظم کی نگرانی میں رہیں گے ۔
امریکی صدر جوبائیڈن کا بیان
اس پورے معاملے پر وائٹ ہاؤس میں خطاب میں امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی کے لیے شامی گروپوں سے مل کر کام کریں گے، شام کے پڑوسیوں کی حمایت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں علاقائی رہنماؤں سے بات کریں گے، امریکی حکام بھی بھیجیں گے۔صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ باغی گروپ کے لیڈر کے بیان کو نوٹ کیا ہے، ان کے قول وفول کا جائزہ لیں گے، شام میں خطرے اور غیر یقینی صورتحال کا لمحہ ہے۔
سعودی عرب کے وزیرخارجہ کا بیان
سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ وہ شام میں تیز رفتار پیشرفتوں کو دیکھ رہے ہیں اور سعودی عرب نے ان مثبت اقدامات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے جو لوگوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اداروں کو خونریزی سے محفوظ رکھنے کے لئے اٹھائے گئے ہیں۔سعودی وزارت خارجہ نے مزید کہا مملکت بین الاقوامی برادری کو دعوت دیتی ہے کہ وہ شام کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور شام کی خدمت کرنے والی ہر چیز میں اس کے ساتھ تعاون کریں اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں ۔ بیان میں کہا گیا اس مرحلے پر شام کی حمایت اس کی مدد کے لئے انتہائی ضروری ہے تاکہ شام میں جاری لڑائی کو ختم کیا جاسکے اور ان لوگوں کی مدد کی جا سکے جو کئی سالوں سے مصائب میں شکار ہیں۔ سینکڑوں ہزاروں بے گنا افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہیں۔
ترکیہ کے وزیرخارجہ کا بیان
ترک وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ شام کی نئی انتظامیہ میں سب کو شامل ہونا چاہیے کیونکہ صدر بشار الاسد کی باغی افواج کے ہاتھوں بے دخلی کے بعد شامی عوام اب اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کریں گے۔دوحہ میں ایک پریس کانفرنس میں فیدان نے کہا کہ شامی عوام ازخود ملک کی تعمیرِ نو کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اور بین الاقوامی اور علاقائی طاقتوں کو دانائی سے کام لینا اور ملک کی علاقائی سالمیت کو بچانا ہو گا۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کو اس صورتِ حال سے فائدہ نہ اٹھانے دیا جائے۔
بھارت ایکسپریس۔
مولانا محمودمدنی نے کہا کہ مسجد-مندرتلاش کرنے والے اس ملک کی یک جہتی اوراتحاد کے…
سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق کی مشکلات بڑھ گئی…
منسکھ منڈاویہ نے ڈی گکیش کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عالمی شطرنج چیمپئن شپ…
نئی دہلی: دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے سیاسی پارٹیوں نے تیاری شروع کردی ہے۔ کانگریس…
تین ہفتوں میں 13 گیمز تک جدوجہد کرنے کے بعد، ڈنگ ریپڈ اور بلٹز ٹائی…
اتراکھنڈ کی رجت جینتی پربھارت ایکسپریس نیوزنیٹ ورک کی طرف سے ایک میگا کانکلیو کا…