کابل: افغانستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ سرحدی چوکیوں پر شدید جھڑپوں میں 19 پاکستانی فوجی اور تین افغان شہری مارے گئے۔ طالبان اور اسلام آباد جو کبھی ایک دوسرے کے قریبی دوست تھے، آج فوجی جھڑپوں تک پہنچ چکے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق طلوع نیوز نے وزارت قومی دفاع کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان کی سرحد سے متصل مشرقی افغانستان کے خوست اور پکتیکا صوبوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغان سرحدی فورسز نے صوبہ خوست کے ضلع علی شیر میں کئی پاکستانی فوجی چوکیوں میں آگ لگا دی۔ وہیں صوبہ پکتیکا کے ضلع دنڈِ پاٹن میں دو پاکستانی پوسٹوں پر قبضہ کر لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ضلع دنڈِ پاٹن میں پاکستانی فوجیوں کی جانب سے فائر کیے گئے مورٹار کی وجہ سے تین افغان شہری کی جان چلی گئی۔
یہ جھڑپیں منگل کی رات پکتیکا صوبے میں پاکستانی فضائی حملے کے بعد ہوئیں۔ فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 51 افراد مارے گئے۔
پاکستان اور افغانستان جو کبھی دوست سمجھے جاتے تھے آج ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہیں۔ اسلام آباد اور کابل کے درمیان دشمنی کی سب سے بڑی وجہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی یا پاکستانی طالبان) بنا ہے۔
ٹی ٹی پی کا مقصد پاکستانی مسلح افواج اور ریاست کے خلاف دہشت گردی کی مہم چلا کر حکومت پاکستان کو اکھاڑ پھینکنا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پاکستان کی منتخب حکومت کو بے دخل کر کے اسلامی قانون کی اپنی تشریح پر مبنی حکومت قائم کرنا چاہتا ہے۔
حالیہ دنوں میں، اسلام آباد نے بارہا افغان حکومت پر مسلح گروہوں بالخصوص ٹی ٹی پی کو پناہ دینے کا الزام لگایا ہے۔ ٹی ٹی پی کے بارے میں، اس کا دعویٰ ہے کہ وہ پاکستانی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہوئے سرحد پار سے حملے کرتی ہے۔ حالانکہ، کابل اسلام آباد کے اس دعوے کو مسترد کرتا رہا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ میں پاکستانی سفارت کار عثمان اقبال جدون نے کہا، ’’6000 جنگجوؤں کے ساتھ، TTP افغانستان میں سرگرم سب سے بڑی فہرست میں شامل دہشت گرد تنظیم ہے۔ ہماری سرحد کے قریب محفوظ پناہ گاہوں کے ساتھ، یہ پاکستان کی سلامتی کے لیے سیدھا اور روزانہ کا خطرہ ہے۔‘‘
ٹی ٹی پی کا گڑھ افغانستان اور پاکستان کی سرحد کے آس پاس کے قبائلی علاقے ہیں جہاں سے وہ اپنے جنگجوؤں کو بھرتی کرتا ہے۔
پاکستان روایتی طور پر طالبان کا حامی سمجھا جاتا ہے۔ کئی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان گہرے تعلقات ہیں۔2021 میں جب طالبان نے دوسری بار کابل میں اقتدار سنبھالا تو اسلام آباد نے یہ مان لیا کہ ان کے درمیان اچھے تعلقات پھر سے شروع ہو جائیں گے۔ حالانکہ، اس کا یہ بھرم جلد ہی ٹوٹ گیا۔
بھارت ایکسپریس۔
قومی راجدھانی دہلی اور این سی آر میں گزشتہ چند دنوں سے موسلادھار بارش ہو…
معلومات کے مطابق یہ طیارہ جیجو ایئر کی فلائٹ نمبر 2216 تھا جو بنکاک سے…
نئی دہلی: نتیش کمار ریڈی نے 105 رنز کی شاندار ناقابل شکست اننگز کھیل کر…
بین الاقوامی تنظیموں کے تازہ ترین اندازوں کے مطابق، سوڈان اپریل 2023 کے وسط سے…
پولیس سپرنٹنڈنٹ سومن برما کے مطابق یہ واقعہ خاندانی تنازعہ کی وجہ سے پیش آیا…
ان دنوں مغربی ڈسٹربنس کی وجہ سے شمالی ہندوستان میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے،…