انٹرٹینمنٹ

Joram Review: زورم فلم میں منوج باجپئی کی شاندار ادکاری دل کو چھو لیتی ہے، منوج باجپئی اس دورکے نصیرالدین شاہ اور اوم پوری بن چکے ہیں

Joram Review: فلم ’زورم‘ ملک کے اس دور کی سچی تصویر ہے، جس میں ترقی کے نام پر ماحولیات کو پہنچنے والے نقصان کی بات کرنا بھی ’جرم‘ تھا۔منوج باجپئی ان دنوں اپنی فلم ’زورم‘ کو لے کر سرخیوں میں بنے ہوئے ہیں۔ فلم نے کئی بین الاقوامی فلمی میلوں میں تعریفیں حاصل کیں اور 8 دسمبر کو سینما گھروں کی زینت بنی۔

اس فلم میں منوج باجپئی، محمد ذیشان ایوب، راج شری دیشپانڈے، تنیشتھا چٹرجی اور سمیتا تامبے جیسے مضبوط اداکار نظرآئیں گے۔ دیواشیش مکھیجا کی ہدایت کاری میں بننے والی اس ایکشن تھرلر فلم کو ناقدین کا اچھا رسپانس مل رہا ہے اور منوج باجپئی کی اداکاری کے بارے میں کچھ بھی کہنا اداکاری کی توہین ہوگئی ۔ موسیقی منگیش ڈھاکے نے ترتیب دی ہے۔ زی اسٹوڈیو اور مکھیجا فلمز کی ، ’زورم‘ کا مداحوں اور ناقدین نے جم کر تعریف کی ہے ۔ فلم ۸؍ دسمبر کو سنیما گھروں میں ریلیز ہوچکی ہے۔

 زورم کی کہانی ایک نظر میں  بیان نہیں کی جاسکتی بلکہ محسوس کی جاسکتی ہے

 

یہ فلم ہر اس شخص کے دل کو چھونے والی ہے جس نے اپنے گاؤں، قصبے اور شہر کے ارد گرد ترقی کی سیاست کو محسوس کیا ہے۔ ماؤنوازوں نے سرعام ایک نوجوان کو الٹا لٹکا دیا جو قبائلیوں کو اپنی زمین اسٹیل کمپنی کو فروخت کرنے پر اکسا رہا تھا اورماؤنوازوں نے ایک نوجوان کو سرعام الٹا لٹکا کر اس کی چمڑی کیل لگے ڈنڈے سے ادھیز دیتے ہیں ۔ وہ اس کو  ایک ‘مثال’ بنانا چاہتے ہیں۔ جب بیٹا مر جاتا ہے تو اس کی ماں ماؤنوازوں سے بدلہ لینے نکل پڑتی ہے۔ دسرو بھی کبھی جنگل پارٹی میں تھا۔ اس گھناؤنے واقعے کے بعد وہ شہر سے بھاگ جاتا ہے۔ لیکن بیٹے کو کھونے کے بعد بے حس ہو جانے والی ماں کا بدلہ وہیں اس کا پیچھا کرتا ہے۔

داسرو اپنی بیوی کی ساڑھی سے اپنی پیٹھ پر باندھ کر 3 ماہ کی بچی کے ساتھ پانچ سال بعد ممبئی سے جھارکھنڈ واپس آجاتا  ہے۔ 3 ماہ کی بچی بول نہیں سکتی۔ لیکن داسارو اس سے بات کر رہا ہے۔ باتیں بھی کیا ؟ ان سبز درختوں کے سائے میں جھولے کے عین سامنے بیٹھا وہ اپنی بیوی کے ساتھ مہوا اور پلاش کے پھولوں کی باتیں کرتے ہوئے جھمرو کے گیت گاتا تھا۔ وہ ندیاں جن میں اس کی بیوی کو ڈبکی لگانے کی بڑی خواہش تھی۔ لیکن صرف پانچ سالوں

میں نہ سبز درخت تھے اور نہ ہی وہ ندی۔ داسروخود ندی نہ دیکھنے کے اپنے سوالوں کا جواب حود دیتاہے، انہوں نے ڈیم بنانے کے بعد اسے یہیں کہیں غائب کر دیا ہوگا۔ پھر اسکرین کافی بڑا ڈیم نظر آتا ہے۔ فریم کے دائیں کونے

میں داسرو جنگل سے جمع کی گئی لکڑی سے آگ جلاتے ہوئے، بہتی ہوئی ندی میں پکڑی گئی مچھلی کو آگ پر بھونتے اور اپنی بیٹی ‘زورم’ کو گوشت چٹاتے  ہوئے نظر آتے ہیں۔ کہانی کا پس منظر ترقی ہے۔ سطح پر اس ترقی کی حقیقی تصویر بیان کرنے میں گزرتی ہے۔ فلم ’زورم میں۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago