انٹرٹینمنٹ

Health Tips: جس بلیک واٹر کو سارے سلیبریٹی پیتے ہیں، اس کی خاصیت جانتے ہیں آپ؟

نئی دہلی: بلیک واٹر یعنی الکلائن واٹر کا نام ہم سب نے سنا ہے۔ آپ نے تقریباً ہر مشہور شخصیت کو اس کی خوبیوں کے بارے میں بات کرتے سنا ہوگا۔ لوگ اسے مہنگا ہونے کے باوجود فٹ اور صحت مند رہنے کے لیے پینا پسند کرتے ہیں۔ حالانکہ، یہ کافی مہنگا ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہے۔

انسانی جسم کا 70 فیصد حصہ پانی سے بنا ہے۔ اس لیے جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینا بہت ضروری ہے۔ پانی نہ صرف ہمارے جسم سے غیر ضروری عناصر کو خارج کرتا ہے بلکہ جسمانی درجہ حرارت کو بھی نارمل رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ پانی پینے سے ہمارے جسم میں قبض جیسے مسائل پیدا نہیں ہوتے۔

بلیک واٹر فروخت کرنے والی کمپنیاں اس پانی میں 70 سے زائد منرلز ملا کر فروخت کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں۔ بلیک واٹر میں میگنیشیم اور کیلشیم جیسے معدنیات موجود ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

اتر پردیش کے ہردوئی میں شتایو آیوروید اور پنچکرما سینٹر چلانے والے ڈاکٹر امت کمار کہتے ہیں، ’’بلیک واٹر کی الکلائن نوعیت کی وجہ سے، یہ ہمارے جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ اس میں کئی منرلز بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ ہمارے جسم کے لیے اور بھی بہتر بناتا ہے۔ بلیک واٹر جسم میں میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، ہاضمہ بہتر کرتا ہے، تیزابیت کو کم کرتا ہے اور قوت مدافعت کو بہتر بناتا ہے۔ ہم جو عام پانی پیتے ہیں اس میں کچھ معدنیات نسبتاً کم مقدار میں ہوتے ہیں۔ یہ معدنیات ہمارے جسم کے لیے ضروری ہیں اور اگر ان میں کمی ہو جائے تو انسان بیمار بھی ہو سکتا ہے۔ RO پانی کا پی ایچ لیول کم ہے اور اس کی تیزابیت زیادہ ہے۔ جس کی وجہ سے بعض اوقات جسم کو آر او پانی کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، ہمیں بعض اوقات اضافی وٹامنز اور سپلیمنٹس لینے پڑتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بلیک واٹر کسی حد تک اس سے بچنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ حالانکہ، ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ قدرتی متبادل ہمیشہ ان چیزوں سے زیادہ موثر ہوتے ہیں۔‘‘

ڈاکٹر امت مزید کہتے ہیں، ’’لکوڈ خوراک کی تیزابیت اور الکلائن خصوصیات کو پی ایچ سے ماپا جاتا ہے، جو 0 سے 14 پوائنٹس کے پیمانے پر ہوتا ہے۔ اگر پانی کا پی ایچ لیول 1 ہے تو اسے انتہائی تیزابیت والا سمجھا جاتا ہے، جب کہ اگر پی ایچ لیول 13 ہے تو پانی زیادہ الکلائن ہوتا ہے۔ عام پانی کی پی ایچ لیول 6 سے 7 کے درمیان ہوتا ہے، جب کہ الکلائن پانی کی پی ایچ لیول 7 سے زیادہ  ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ پانی عام پانی سے زیادہ الکلائن ہوتا ہے۔‘‘

اس کے بعد، اس کے فوائد بتاتے ہوئے، ڈاکٹر امت کہتے ہیں، ’’الکلائن پانی خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے جن کو صحت کے کچھ مسائل ہیں۔ مثال کے طور پر، الکلائن منرل واٹر پیٹ میں تیزابیت پیدا کرنے والے پیپسن انزائم کی سرگرمی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر الکلائن پانی کا پی ایچ 8.8 ہے، تو یہ اس انزائم کے اثر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔‘‘

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Delhi Metro: دہلی میٹرو کو فیز-4 کی اپنی پہلی ٹرین ملی، رفتار 95 کلومیٹر فی گھنٹہ

ڈی ایم آر سی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دہلی میٹرو کے فیز 4…

38 minutes ago

Freight Traffic On DFC Doubles: ڈی ایف سی نے مال ٹریفک دوگنا کیا،ریلوے کا13فیصد بوجھ سنبھال رہا ہے

مال بردار ٹریفک کی روایتی ریلوے روٹس سے ڈی ایف سی کی طرف مسلسل تبدیلی…

1 hour ago

Digital Demand in Small Towns: ریزرو بینک شرح سود میں کمی کرے گا یا نہیں، موڈیز کی رائے، بتایا ہندوستان کا مزاج

ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی 2024 کی دوسری سہ ماہی میں 6.7فیصد سال بہ…

1 hour ago

Pinaka Weapon System: ڈی آر ڈی او نے گائیڈڈ پنکا ویپن سسٹم کے فلائٹ ٹیسٹ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا

اس کی رفتار 1000-1200 میٹر فی سیکنڈ ہے، یعنی ایک سیکنڈ میں ایک کلومیٹر۔ یہ…

2 hours ago