سماج وادی پارٹی سے اتحاد توڑ کر این ڈی اے میں شامل ہونے والے آر ایل ڈی چیف جینت چودھری اور اکھلیش یادو کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ اکھلیش یادو پچھلے کئی دنوں سے جینت چودھری کا نام لئے بغیر ریلیوں میں حملہ کر رہے تھے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے جینت چودھری نے کہا کہ اکھلیش یادو ہمیں دبانا چاہتے تھے، اس لیے اتحاد توڑ دیا۔
سیاست میں ہمیشہ رشتے ہوتے ہیں – جینت
آر ایل ڈی چیف 15 اپریل کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرنے مرادآباد پہنچے تھے۔ جہاں ان سے پوچھا گیا کہ آپ کے اکھلیش یادو کے ساتھ خاندانی تعلقات تھے، ایسے میں آپ نے انہیں کیوں چھوڑ دیا؟ اس پر جینت چودھری نے کہا کہ اب وہ اس رشتے کو ایک روپے میں قیمت دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاست ہے، ہمیشہ ایک دوسرے سے تعلقات ہوتے ہیں۔
“پارلیمانی جمہوریت کی ایک روایت ہے”
جینت چودھری نے مزید کہا کہ پارلیمانی جمہوریت کی یہ روایت رہی ہے کہ ایوان کے اندر ہم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہیں اورمخالفت بھی کرتے ہیں ۔لیکن ایوان کے باہر ہماری انسانیت زندہ رہتی ہے۔ ہم ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ میرے خیال میں اکھلیش یادو کے ساتھ تعلقات پہلے کی طرح ہی رہیں گے۔ ہر کوئی اپنے طریقے سے قوم کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پتنجلی اشتہار معاملے میں رام دیو کی معافی پر سپریم کورٹ میں آج ہوگی سماعت
یہ بھی پڑھیں:جموں و کشمیر میں اسکولی بچوں کو لے جانے والی کشتی دریائے جہلم میں ڈوبی، 4 افراد ہلاک، تین بچے لاپتہ
اکھلیش یادو ہمیں دبانا چاہتے تھے- جینت
اس دوران جینت چودھری نے بھی اکھلیش یادو پر الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو ہمیں دبانا چاہتے تھے۔اس لیے آر ایل ڈی کو اتحاد توڑنے پر مجبور کیا گیا۔ اب ہم ایک اچھی جگہ پر ہیں۔
آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے یہ بھی کہا کہ “بھائی چارا زندہ باد کا جو نعرہ ہم لگا رہے ہیں، ہمیں اس نعرے کو بلندیوں تک لے جانا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ کوئی بھی ترقی کے دھارے سے باہر نہ رہے۔ آر ایل ڈی پی ایم مودی کے 400 کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
بھارت ایکسپریس
مولانا سید ابوالاعلی مودودی رحمہ اللہ کی مشہور تفسیر تفہیم القرآن کے ہندی ترجمہ کے…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے جمعہ کو وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کرسابق وزیراعظم منموہن…
سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا مجسمہ بنائے جانے کے تنازعہ کے درمیان مرکزی حکومت…
سونیا گاندھی منموہن سنگھ کی وزارت عظمیٰ کے دوران کانگریس کی صدر تھیں۔ انہوں نے…
منموہن سنگھ کوہندوستان میں معاشی اصلاحات کا علمبردارسمجھا جاتا ہے۔ 1991 میں وزیر خزانہ کے…
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر قومی سوگ کی وجہ سے ہفتہ…