Categories: Uncategorized

Danish Ali remarks after joining Congress: دانش علی نے کانگریس کا ہاتھ تھامنے کے بعد اپنی امیدواری کے سلسلے میں کہی بڑی بات

لوک سبھا رکنوردانش علی بدھ کو کانگریس میں شامل ہو گئے۔ اس دوران یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ وہ کانگریس کے ٹکٹ پر اپنے پارلیمانی حلقہ امروہہ سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور اتر پردیش کے انچارج اویناش پانڈے نے ان کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔ دانش علی نے حال ہی میں کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے اتر پردیش کی امروہہ سیٹ سے لوک سبھا میں اپنی دوسری اننگز کے لیے “سونیا گاندھی کا آشیرواد حاصل کیا ہے۔

امروہہ اتر پردیش کی 17 لوک سبھا سیٹوں میں  شامل ہے جو سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں کانگریس کے کھاتے میں آئی ہیں۔ ایک  خصوصی بات چیت میں دانش علی نے کہا کہ میری توانائی جو بی ایس پی میں استعمال نہیں ہوئی تھی، اب راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس میں استعمال ہوگی۔ کیونکہ راہل گاندھی پارلیمنٹ میں اور سڑکوں پر انہی مسائل کے لیے لڑتے ہیں جن پر میں کھڑا رہا ہوں۔ میری سابقہ ​​پارٹی میں سڑکوں پر لڑنے کی اجازت نہیں تھی۔ اس لیے اب لڑائی میں مزید مزہ آئے گا۔

ایک طرف تفرقہ انگیز قوتیں ہیں جو عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کرتی ہیں۔ ایک طرف سے کانگریس ہے جو ملک کے غریبوں، پسماندہوں، طلباء اور کسانوں کو انصاف فراہم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ راہل گاندھی نے سب کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ملک بھر کا سفر کیا۔ جبکہ وزیراعظم وہاں تک نہیں پہنچ سکے۔ بی ایس پی کارکنوں کے حوصلے ٹوٹ چکے ہیں۔ کارکن جدوجہد کرنا چاہتا ہے۔ اگر کانگریس مجھے الیکشن لڑنے کی اجازت دیتی ہے تو وہاں کے لوگ دوبارہ مجھے اپنا آشیرواد دیں گے۔ مجھ سے پہلے کے رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں عوام کی آواز نہیں اٹھائی تھی۔البتہ  میں نے اپنے لوگوں کی آواز بننے کا کام کیا ہے۔ اس لیے امروہہ کے لوگ میرے ساتھ کھڑے ہیں اور انتظار کر رہے ہیں۔

امروہہ سے اپنی امیدواری پر انہوں نے کہا کہ پارٹی میرے رول کا فیصلہ کرے گی، یہ پارٹی کا کام ہے کہ کس کو الیکشن لڑانا ہے۔ اگر میں امیدوار بنتا ہوں تو میں یقین دلاتا ہوں کہ امروہہ کے لوگ مجھے پچھلی بار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے جتوائیں گے۔ دانش علی نے گزشتہ ماہ امروہہ میں راہل گاندھی کی قیادت میں ‘بھارت جوڑو نیا یاترا’ میں حصہ لیا تھا۔ 14 جنوری کو منی پور میں اس کے آغاز کے موقع پر دانش علی بھی اس یاترا کا حصہ بنے۔ دانش علی کو بی ایس پی نے گزشتہ سال 9 دسمبر کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago