علاقائی

Jammu and Kashmir: جموں و کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کا خاتمہ کرنے کے لئے حکومت نے کیا منصوبہ تیار

Jammu and Kashmir: جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ذریعہ ٹارگٹ کلنگ سیکورٹی فورسز کے لئے ایک بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔ دہشت گرد وادی میں ہندو خاندانوں، کشمیری پنڈتوں اور ملازمین کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔ اب اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ حرکت میں آ گئی ہے۔

ذرائع کی مانیں تو مرکزی حکومت نے ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کے خلاف پلان تیار کیا ہے۔ جس کا آغاز گزشتہ دنوں دو دہشت گرد تنظیموں پر پابندی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 3 افراد کو دہشت گرد قرار دے کر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے سال کے آغاز پر جموں کے راجوری میں دو واقعات میں 6 شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کے سربراہوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ٹارگٹ پر کریک ڈاؤن کریں۔ جموں ڈویژن میں ہلاکتوں اور زیادہ سے زیادہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ دہشت گردوں نے جموں و کشمیر میں دہشت پھیلانے کے لیے اپنی حکمت عملی بدل لی ہے۔ انہوں نے نسبتاً محفوظ جموں خطہ میں ٹارگٹ کلنگ کر کے دہشت پھیلانے کی کوشش کی ہے۔

جموں و کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ پر کریک ڈاؤن کرنے کے لیے وزارت داخلہ نے گزشتہ 3-4 دنوں میں کئی سخت قدم اٹھائے ہیں۔ وزارت داخلہ نے 4 جنوری کو دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ جموں و کشمیر کے چیف ریکروٹر اعجاز احمد کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔ اگلے ہی دن وزارت داخلہ نے مزید دو سخت قدم اٹھاتے ہوئے جموں و کشمیر میں سرگرم لشکر کمانڈر محمد امین عرف ابو خباب کو بھی دہشت گرد قرار دے دیا، جب کہ حکومت نے مزاحمتی محاذ (TRF) نامی تنظیم پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

6 جنوری کو وزارت داخلہ نے پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ (PAFF) پر پابندی عائد کر دی تھی اور اسی دن لشکر طیبہ کے ارباز احمد میر، جسے ٹارگٹ کلنگ کا ماسٹر مائنڈ بھی سمجھا جاتا ہے، کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

کالعدم دہشت گرد تنظیمیں ٹی آر ایف اور پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ بنیادی طور پر لشکر اور جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں کی پراکسی کے طور پر کام کر رہی تھیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے کے لیے پاکستان پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر آئی ایس آئی اور دہشت گردوں کے آقاؤں نے ہندوستان میں یہ نئی تنظیمیں بنائیں۔ وہ وادی میں دہشت کا ماحول جاری رکھنا چاہتے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں دہشت ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ جب سے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو ہٹایا گیا ہے، ان نئی دہشت گرد تنظیموں نے ناراض کشمیری نوجوانوں کو دہشت گرد بنانا شروع کر دیا ہے۔ وہیں، کسی کو شک نہ ہو، انہیں غیر اسلامی نام دیا گیاتھا۔

ان دونوں دہشت گرد تنظیموں نے کشمیر میں ہندوؤں کے خلاف ٹارگٹ کلنگ میں سب سے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ ان فرضی تنظیموں کی نشاندہی کرکے سخت کارروائی کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کو بے نقاب کیا جاسکے۔

پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور دہشت گرد تنظیمیں جموں ڈویژن میں لائن آف کنٹرول سے متصل راجوری اور پونچھ اضلاع میں کافی عرصے سے دہشت گردی کی سازشیں کر رہی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اب تک جموں کو محفوظ علاقہ سمجھا جاتا تھا۔ سیاح، مقامی شہری اور کشمیری پنڈت یہاں مکمل طور پر محفوظ تصور کیے جاتے تھے۔ لیکن، اب اس سمت میں دہشت گردوں کے رویے سے سیکورٹی فورسز کی تشویش بڑھ گئی ہے۔

ایک اہلکار کے مطابق، وادی کے مقابلے جموں میں سیکورٹی فورسز بہت کم آپریشن کر رہی ہیں، لیکن پچھلے 15 مہینوں میں جوانوں نے یہاں ایک خاص تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ اس دوران جموں میں جوان مسلسل اسلحہ، دھماکہ خیز مواد، گرینیڈ، آئی ای ڈی، آر ڈی ایکس سمیت کئی چیزیں ضبط کر رہے ہیں۔

درحقیقت، وادی میں سیکورٹی فورسز کو درپیش چیلنج کے بعد، غصے میں آئے ہوئے دہشت گردوں نے جموں میں ٹارگٹ کلنگ کو بڑھانے کے لیے ایک نئی حکمت عملی تیار کی ہے۔ دہشت گردی کی اس سازش سے نمٹنے کے لیے تمام ایجنسیاں مل کر حکمت عملی بنا رہی ہیں۔

اس کے تحت مرکزی حکومت نے راجوری اور پونچھ اضلاع میں سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے سی آر پی ایف کی 18 سے زائد اضافی کمپنیاں تعینات کی ہیں، جن میں 1800 اہلکار شامل ہیں۔ جیسے ہی سی آر پی ایف کے جوانوں کے دستے راجوری اور پونچھ پہنچے، بنکر اور چوکیاں بنانے کا کام بھی تیزی سے شروع ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Pakistan: پاکستان کا مرض، دنیا کا درد

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ سے نمٹنے اور دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے۔ جموں میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا تھا کہ مرکز اور جموں و کشمیر حکومت نے دہشت گردی کو ختم کرنے کا عہد لیا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہلاکتوں کی تلافی نہیں کی جا سکتی تاہم جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

9 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

10 hours ago