Instead of an engineer, doctor, IAS, IPS, the father dreamed of making his son a farmer:کہا جاتا ہے کہ محنت اور لگن کے ساتھ کوئی بھی کام کیا جائے تو اسے مکمل کیا جا سکتا ہے۔ ویسے تو آج کے دور میں کوئی بھی باپ اپنے بیٹے کو انجینئر، ڈاکٹر، آئی اے ایس، آئی پی ایس بنانا چاہتا ہے، لیکن مظفر پور کے سکرا بلاک کے ایک ترقی پسند کسان نے اپنے بیٹے کو کامیاب کسان بنانے کا خواب دیکھا اور آج بیٹا ان خوابوں کو پورا کر رہا ہے.
مظفر پور کے سکرا بلاک کے ماچھی گاؤں کے 21 سالہ نوجوان سونو نگم کمار نے اپنے والد کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کھیتی باڑی میں ہاتھ آزمایا اور چار سال میں آرگینک فارمنگ کر کے ایسا نام کمایا کہ اسے نیشنل گارڈن کے لیے منتخب کر لیا گیا۔ 28 مئی کو سونو مہاراشٹر کے جلگاؤں میں اپنا ایوارڈ وصول کریں گے۔ سونو کو یہ ایوارڈ حاصل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے میل کے ذریعے جاری کردہ خط موصول ہوا ہے۔
سونو نے بتایا کہ ان کے والد دنیش کمار، جنہیں زراعت میں ان کی نمایاں شراکت کے لیے صدر کے سمیت کئی اعزازات ملے تھے، اگست 2019 میں ایک حادثے میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کا خواب تھا کہ ان کا بیٹا بھی تعلیم حاصل کر کے افسر نہیں بلکہ ایک کامیاب کسان بنے اور گاؤں والوں کو کھیتی باڑی کے بارے میں آگاہ کرے۔
اپنے والد کی موت کے بعد سونو نے انکا خواب پورا کرنا شروع کر دیا۔ سونو اس طرح کی کئی قسم کی سبزیاں کاشت کرتے ہیں لیکن ان کی شناخت بغیر بیج (بیج) لیموں اور پرول کی وجہ سے بنی ہے۔
سونو کا کہنا ہے کہ وہ انڈین ویجیٹیبل ریسرچ سینٹر، وارانسی سے ایک پرول کا پودا اور تقریباً چار سال قبل مہاراشٹر کے جلگاؤں سے ایک لیموں کا پودا لایا تھا اور آج وہ پانچ ایکڑ میں پرول کی کاشت کرتا ہے جبکہ اس کے پاس لیموں کے 60 درخت ہیں۔
اس کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ پرول عام پرول سے بڑا ہے لیکن اس کے اندر صرف ایک یا دو بیج ہوتے ہیں۔ تقریباً ایک ہفتہ تک فریج میں رکھے بغیر بھی یہ پیلا نہیں ہوتا۔ اس نے اصرار کیا کہ وہ صرف نامیاتی کاشتکاری کرتا ہے، کسی بھی پودے میں کیمیائی کھاد کا استعمال نہیں کرتا۔
یہ بھی پڑھیں۔
اسی طرح بغیر بیج کے لیموں گچھوں میں اگتے ہیں۔ اس کا سائز عام لیموں سے بڑا ہوتا ہے اور یہ رس سے بھرا ہوتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ایک درخت سے سالانہ 300 لیموں کاٹے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیموں کا پودا دستکاری سے تیار کیا جاتا ہے۔
سونو کا کہنا ہے کہ محکمہ زراعت کے افسران اور اہل خانہ نے انہیں کھیتی باڑی کرنے کی بہت حوصلہ افزائی کی۔
سونو کی خواہش تھی کہ جب کم تعلیم یافتہ ہوتے ہوئے والد کو صدر مملکت سے نوازا جا سکتا ہے تو مجھے کیوں نہیں۔
سونو کو راجندر پرساد سنٹرل ایگریکلچرل یونیورسٹی پوسا، سمستی پور اور زراعت پر مبنی کئی دیگر اداروں سے مدد ملتی رہتی ہے۔
راجندر پرساد سنٹرل ایگریکلچرل یونیورسٹی پوسا، سمستی پور کے پنڈت دین دیال اپادھیائے ادیان کالج کے پرنسپل اور زرعی سائنسدان ڈاکٹر کے کے سنگھ بھی سونو کی تعریف کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایسے نوجوانوں کے زراعت کے شعبے میں آنے کے بعد نوجوان ان سے متاثر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج سونو کئی دیگر سبزیوں کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔
ہے نا کمال کی بات ۔کسان اور کھیتی ہی ہندوستان کی سب سے پہلی پہچان ہے،ایسی ہی مثبت خبروں کے لئے پڑھتے رہیں ۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…