علاقائی

G20 meeting offer glimpse into changed lives in Kashmir: نئے کشمیر کی نئی تصویر پیش کررہا ہے جی20 اجلاس

G20 meeting offer glimpse into changed lives in Kashmir :سری نگر شہر میں جاری جی 20اجلاس نے غیر ملکی معززین اور مبصرین کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے زمینی حقائق کا مشاہدہ کرنے کا ایک اچھا موقع فراہم کیا ہے۔ وہ دیکھ سکتے ہیں اور دنیا کو بتا سکتے ہیں کہ خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیر میں کیا تبدیلی آئی ہے۔ بظاہر ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جموں و کشمیر کا مکمل انضمام فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ سال 2022میں، ریکارڈ 18.4 ملین سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا، جو گزشتہ سات دہائیوں میں سب سے زیادہ تھا۔ بیرونی ممالک سے آنے والے سیاحوں کی تعداد بھی 20,000 تک پہنچ گئی۔ یہ سب اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس خطے میں معمول کی صورتحال واپس آ گئی ہے، جو اب عسکریت پسندی سے تقریباً پاک ہے۔ وادی کشمیر اب پرامن ہے اور مختلف قسم کی ترقیاتی سرگرمیاں ہو رہی ہیں۔ عام لوگ انتہا پسندی، تشدد اور پروپیگنڈے کے چنگل سے آزاد ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بھارت کے حریفوں پاکستان اور چین نے کشمیر میں بدامنی اور تشدد سے خبردار کیا تھا۔ تاہم، چیزوں نے ایک مثبت موڑ لیا ہے۔ واشنگٹن میں مقیم دی امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو مائیکل روبن نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے زیر کنٹرول کشمیر میں پرامید اور بڑھتے ہوئے اعتماد کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کشمیر کے دونوں حصوں کا دورہ کیا – ایک ہندوستان کے دائرہ اختیار میں اور دوسرا پاکستان کے قبضے میں  ہے۔ روبن نے کہا کہ جبکہ پاکستانی زیرقبضہ کشمیر بدحال معیشت اور جماعت اسلامی کی انتہا پسندی سے دبا ہوا ہے،وہیں  ہندوستان میں کشمیریوں کو تحفظ حاصل ہے، آزادی کا مزہ چکھ رہے ہیں اور پھل پھول رہے ہیں۔”

جموں و کشمیر کے سیاسی تجزیہ کار فاروق وانی نے کہا کہ ترقیاتی سرگرمیوں میں پیش رفت اب نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جبکہ مالی سال 2018-19 میں صرف 9,229 منصوبے مکمل ہوئے تھے، 2021-22 کے دوران، یہ تعداد تقریباً چھ گنا بڑھ کر 50,627 تک پہنچ گئی۔انہوں نے کہا کہ  2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیر میں صحت اور تکنیکی اداروں، نوجوانوں کے ہنر مندی کے مراکز، اور کھیلوں کے تربیتی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ سال 2018-19 میں جموں و کشمیر کے لیے بجٹ میں 9.7 بلین امریکی ڈالر مختص کیے گئے تھے۔ یہ 2022-23 میں بڑھ کر 14 بلین امریکی ڈالر ہو گیا۔ جموں و کشمیر میں انسانی امداد، سماجی بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کی توسیع کے لیے سرکاری فنڈز کی مختص رقم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہاں تک کہ بین الاقوامی انسانی اور مالیاتی ادارے بھی کشمیر کی ترقی کے لیے ہاتھ جوڑ رہے ہیں۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے کشمیر میں شہری اور ٹرانسپورٹ سہولیات کی اپ گریڈیشن میں اپنا تعاون بڑھایا ہے۔ کشمیری عوام نے حکومت کے اقدامات کا مثبت جواب دیا ہے۔ جموں و کشمیر نے لوگوں کی اچھی صحت اور فلاح و بہبود کے پائیدار ترقی کے اہداف میں ایک “بڑھتی ہوئی” کارکردگی دکھائی ہے۔ (انڈیا انڈیکس 2020-21)۔ کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے جس کی عکاسی صرف ایک سال میں ٹیکس وصولی میں 30 فیصد اضافے سے ہوتی ہے۔ نوجوان کامیاب اسٹارٹ اپ آئیڈیاز لے کر آرہے ہیں، جو خطے میں معاشی ترقی کو ہوا دینے کے لیے تیار ہیں۔

حکومت ہند جموں و کشمیر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ترغیبات پیش کر رہی ہے۔ کشمیر کانکلیو ہر سال امریکہ میں منعقد ہوتا ہے جہاں اس بات پر بات چیت کی جاتی ہے کہ کشمیر میں کس طرح جامع ترقی لائی جائے، جس میں زراعت، صنعت کاری اور اختراع میں سرمایہ کاری پر توجہ دی جاتی ہے۔ کیلیفورنیا کے ملپٹاس سٹی کی میئر کارمین مونٹانا نےجموں کشمیر میں کاروبار کے ساتھ نتیجہ خیز شراکت داری قائم کرنے میں تعاون کا یقین دلایا ہے۔ دبئی کا ایمار گروپ کشمیر میں 60 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہے جس سے 7,000-8,000 ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔ تشدد اور جھڑپوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پہلے دو سالوں میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں 34 فیصد کمی دیکھی گئی جبکہ عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 90 فیصد کمی واقع ہوئی۔ فوج سمیت بھارتی ایجنسیاں کشمیری نوجوانوں کو دہشت گردی کی سرگرمیوں میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے مختلف پالیسیاں اور پروگرام بنا رہی ہیں۔ وہ عسکریت پسندوں کو ہتھیار ڈالنے اور معمول کی زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔

Bharat Express

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

13 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

46 minutes ago