علاقائی

Delhi Bomb Threat: دارالحکومت دہلی میں ایک بار پھر اسکول کو بم سے اڑانے کی دھمکی، کلاسز آن لائن ہوں گی

دہلی کے ڈی پی ایس اسکول کو بم سے اڑانے کی  دھمکی ملی ہے۔ یہ اسکول دوارکا سیکٹر 23 میں ہے۔ دھمکی آمیز میل رات گئے موصول ہواتھا۔معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد دہلی پولیس اور دہلی فائر ڈپارٹمنٹ کی ٹیم اسکول پہنچ گئی ہے۔ پولیس ٹیم اسکول میں سرچ آپریشن کر رہی ہے۔ تمام بچوں کی چھٹی کردی گئی ہے ۔ ابھی تک تحقیقاتی ٹیم کو کوئی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔ اسکول کی جانب سے طلباء کے والدین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول نہ بھیجیں۔ آج تمام کلاسز آن لائن موڈ میں ہوں گی۔ قابل ذکر بات  یہ ہے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، جب دہلی کے کسی اسکول کو بم کی دھمکی دی گئی ہو۔ پچھلے چند مہینوں سے ہمیں اسکولوں، اسپتالوں اور ہوائی اڈوں کو بم سے اڑانے کی مسلسل جھوٹی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
پولیس فرضی دھمکیاں دینے والے لوگوں تک نہیں پہنچ سکی ہے

گزشتہ نو دنوں میں دہلی میں 100 سے زیادہ اسکولوں کو بم سے حملے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ ان دھمکیوں کی وجہ سے افراتفری کا ماحول ہے ،لیکن اب تک پولیس فرضی دھمکیاں دینے والے لوگوں تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ پولیس اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ‘ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک’ (VPN) اور ‘Proxy Server’ اس مسئلے سے نمٹنے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ اس کے علاوہ  ان خدمات سے معلومات حاصل کرنے کے لیے مناسب قانونی انتظامات نہیں ہیں۔ اس سال مئی سے اب تک ای میلز کے ذریعے موصول ہونے والی 50 سے زائد بم دھمکیوں میں دہلی کے اسکولوں، اسپتالوں، ہوائی اڈوں اور ایئر لائنز کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، لیکن پولیس کو ابھی تک ان معاملات میں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔

وی پی این سے متعلق مناسب قانون کا فقدان

گزشتہ نو دنوں میں دہلی کے کئی اسکولوں کو ای میلز کے ذریعے بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں، جس کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں نے سرچ آپریشن شروع کیا۔ افسر نے کہا، “اگرچہ اب تک کسی بھی دھمکی کے بعد کی گئی تلاشیوں میں کوئی مشتبہ چیز نہیں ملی ہے، لیکن ہم کسی بھی خطرے کو ہلکے میں نہیں لے سکتے۔ ہر ایج میلز کو سنجیدگی سے لیا گیا اور تمام حفاظتی پروٹوکولز کی پیروی کی گئی۔” اہلکار نے مزید وضاحت کی کہ VPN نیٹ ورک انٹرنیٹ پر ایک ویب کی طرح کام کرتے ہیں،  سائبر لاء کے ماہر اور سپریم کورٹ کے وکیل ڈاکٹر پون دگل نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ بھارت میں وی پی این کے استعمال کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی مخصوص قانون نہیں ہے۔ “اگرچہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ  2000 کے سیکشن 1
اور 75 ملک سے باہر تحقیقات کرنے کا اختیار فراہم کرتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان اس طاقت کو بیرون ملک سے کام کرنے والے VPN سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف استعمال نہیں کر سکتا،” ۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Pranav Adani نے بہار کے لیے 27,900 کروڑ روپے کے سرمایہ کاری کے منصوبے کی نقاب کشائی کی، 53,500 نوکریوں کا وعدہ

Pranav Adani نے کہا کہ گروپ ان علاقوں میں 2,300 کروڑ روپے کی اضافی سرمایہ…

10 minutes ago

Om Prakash Chautala Passes Away: ہریانہ کے سابق سی ایم اوم پرکاش چوٹالہ کا 89 سال کی عمر میں انتقال

بھارت کے سابق نائب وزیر اعظم چودھری دیوی لال کے بیٹے اوم پرکاش چوٹالہ ہریانہ…

57 minutes ago

Pune Book Festival: پونہ بک فیسٹیول میں قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام ‘میرا تخلیقی سفر :مصنفین سے ملاقات’ پروگرام

مشہورکہانی کار اور ڈرامہ نویس قاضی مشتاق احمد نے کہا کہ اردو زبان نے ہمیشہ…

3 hours ago

Bag Politics :بی جے پی ایم پی Aparajita Sarangi نے پرینکا گاندھی کو دیا 1984 لکھا بیگ

اڈیسہ سے بی جے پی کی خاتون رکن پارلیمنٹ Aparajita Sarangi کی طرف سے پرینکا…

3 hours ago