علاقائی

Lok Sabha Election 2024: ‘…لوٹ کر یہیں آئیں گے’’ جینت چودھری کے این ڈی اے میں شامل ہونے پر سماجوادی پارٹی امیدوار اقرا حسن کا بیان

اترپردیش کے کیرانہ سے سماج وادی پارٹی کی امیدوار اقرا حسن نے جینت چودھری کے تعلق سے  بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جینت چودھری یہاں (اپوزیشن میں) واپس آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا، ‘جینت کے ساتھ کچھ مجبوریاں رہی ہوں گی، کوئی دباؤ ضرور رہا ہوگا۔ اس لیے وہ این ڈی اے میں شامل ہوئے ہیں۔

اقرا حسن نے کہا، ‘جینت چودھری کا انڈیا بلاک سے علیحدگی یقیناً ایک صدمہ ہے، لیکن اس سے بلاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ جینت اور بی جے پی میں نیچرل اتحاد نہیں ہے۔ لیکن پھر بھی کچھ دباؤ میں انہیں (جینت چودھری) کو ساتھ جانا پڑا۔

کیرانہ کو بدنام کرنے کا الزام

کیرانہ کا ذکر کرتے ہوئے اقرا نے کہا، ‘کیرانہ کو غلط وجوہات کی بنا پر بدنام کیا گیا۔ جس طرح بی جے پی نے کیرانہ کو لے کر اپنا پروپیگنڈہ چلایا اس سے ہمارے علاقے کو کافی نقصان پہنچا۔ تاہم، ہمارے لوگوں نے 2017 اور 2022 میں بی جے پی کو شکست دے کر اس کا جواب دیا۔ پولرائز کر کے کیرانہ کی ایک الگ تصویر بنائی گئی۔ اگر مظفر نگر میں فسادات ہوئے تب بھی ہمارا ضلع بہت پرامن رہا۔

بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے اقرا نے کہا کہ بی جے پی نے ملک بھر میں کیرانہ میں نقل مکانی کے مسئلہ کا فائدہ اٹھایا، چترکوٹ تک پوسٹر لگائے گئے۔ لیکن وہ اس میں ہار گئی۔ جینت چودھری کے بارے میں بات کرتے ہوئے اقرا نے کہا، ‘جینت ایک عظیم لیڈر ہیں۔ ان کا ہمارے خاندان سے بہت پرانا اور گہرا رشتہ ہے۔ اگر کچھ ہوتا ہے تو ہم جینت چودھری کی طرف دیکھتے ہیں، جینت کے این ڈی اے میں شامل ہونے سے افسوس ضرور ہوا ہے۔

کیرانہ ہندو مسلم گجر اکثریتی علاقہ ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ کیرانہ کو ہندو اور مسلم گجروں کا غلبہ سمجھا جاتا ہے۔ جہاں ایس پی نے اقرا حسن کو اپنا امیدوار بنایا ہے وہیں بی جے پی نے پردیپ چودھری کو امیدوار بنایا ہے۔ دونوں گجر ہیں، لیکن اب یہاں کی سیاست میں برادری سے زیادہ مذہب کا اثر ہے۔ کیرانہ لوک سبھا میں 5 اسمبلی حلقے ہیں۔ جس میں کیرانہ، شاملی، تھانہ بھون نکود اور گنگوہ اسمبلی سیٹیں ہیں۔ اگر ہم کیرانہ لوک سبھا میں ذات پات کے مساوات کی بات کریں تو اس میں مسلم ووٹروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ جن کی تعداد تقریباً 5.45 لاکھ ہے۔ اس کے بعد دلت طبقے کے تقریباً ڈھائی لاکھ ووٹر ہیں۔ کیرانہ میں تقریباً ڈھائی لاکھ جاٹ ووٹر ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کی بات کریں تو اس دوران بی جے پی امیدوار نے 75000 سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

9 minutes ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

2 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

3 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

3 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

6 hours ago