علاقائی

Bihar Caste Survey: بہار میں ذات پر مبنی سروے سے متعلق معاملہ پر مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں داخل کیا جواب،جانئے حکومت کا کیا ہے جواب؟

پیر (28 اگست) کو مرکزی حکومت نے بہار کے ذات پر مبنی سروے پر سپریم کورٹ میں جواب داخل کیا۔ مرکز نے کہا کہ مردم شماری آئین کے تحت مرکزی فہرست کا ایک موضوع ہے۔ یہاں تک کہ مردم شماری ایکٹ 1948 کے تحت پورے ملک یا ملک کے کسی بھی حصے میں مردم شماری کرانے کا حق صرف مرکزی حکومت کو ہے۔ کوئی بھی ریاستی حکومت یا کوئی اور ادارہ مردم شماری نہیں کروا سکتا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ میں اس معاملے پر 21 اگست کو سماعت ہوئی تھی۔ تب سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جب تک وہ (درخواست گزار) اس کے خلاف ٹھوس بنیادیں پیش نہیں کرتے تب تک وہ اس عمل پر روک نہیں لگائے گا۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی جانب سے مرکز کا جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگے جانے کے بعد سپریم کورٹ نے معاملے کی مزید سماعت کے لیے 28 اگست کی تاریخ مقرر کی تھی۔ دراصل، بہار میں ذات کے سروے کا پہلا مرحلہ 21 جنوری کو مکمل ہوا تھا۔

درخواست گزاروں کا مطالبہ

سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والے دیگر عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے پچھلی سماعت میں کہا تھا کہ ریاستی حکومت کو ہدایت جاری کی جا سکتی ہے کہ وہ اس سروے کی تفصیلات کو اس وقت تک شائع نہ کرے جب تک کہ عرضی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہو۔

این جی او ‘ایک سوچ ایک پرایاس’ کے علاوہ، نالندہ کے رہائشی اکھلیش کمار کی طرف سے ایک اور درخواست دائر کی گئی ہے، جس نے دلیل دی ہے کہ اس مشق کے لیے ریاستی حکومت کا نوٹیفکیشن آئینی مینڈیٹ کے خلاف ہے۔ کمار کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ آئینی انتظامات کے مطابق مردم شماری کرانے کا حق صرف مرکزی حکومت کو ہے۔

پٹنہ ہائی کورٹ کا کیا تھا فیصلہ؟

ساتھ ہی، ہائی کورٹ نے اس معاملے سے متعلق اپنے 101 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا تھا، ’’ہمیں ریاست کی کارروائی مکمل طور پر درست معلوم ہوتی ہے، جو مساوی ترقی فراہم کرنے کے جائز مقصد کے ساتھ مناسب صلاحیت کے ساتھ شروع کی گئی ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

8 hours ago