بنگلورو، 9 نومبر (بھارت ایکسپریس) : کرناٹک کی ایک عدالت بدھ کو ملالی مسجد تنازعہ پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ کچھ ہندو تنظیموں کی جانب سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی جس میں اتر پردیش کی گیانواپی مسجد کی طرز پر مسجد کا سروے کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد مسجد کی بحالی کے دوران ہندو مندر کا ڈھانچہ سامنے آیا۔
اس کو چیلنج کرتے ہوئے مسجد کی انتظامیہ اور مسلم تنظیموں نے دلیل دی کہ عدالت کو اس معاملے کو دیکھنے کا حق نہیں ہے۔ عدالت پیر کو اس سلسلے میں اپنا فیصلہ سنانے والی تھی۔ قبل ازیں کرناٹک کی ایک مقامی عدالت نے جنوبی کنڑ ضلع میں ملالی مسجد تنازعہ کے سلسلے میں 9 نومبر کے لیے فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔
منگلورو میں تیسری ایڈیشنل سول کورٹ نے حکم محفوظ کرنے کے بعد مسجد کے احاطے میں جمود کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی۔ عرضی گزاروں میں سے ایک وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے ملالی مسجد میں سروے کرنے کے لیے کورٹ کمشنر کی تقرری کی مانگ کی ہے۔
ملالی مسجد کی انتظامیہ نے کہا کہ وی ایچ پی کی عرضی کو خارج کر دینا چاہیے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ عدالت اس معاملے کو نہیں لے سکتی۔ عدالت نے دلائل اور جوابی دلائل ریکارڈ کئے۔ اس سے قبل فیصلہ 17 اکتوبر کو محفوظ کیا گیا تھا جسے 9 نومبر تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔
ہندو تنظیمیں اور اقلیتی برادری فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔ اگر عدالت ملالی مسجد انتظامیہ کی عرضی پر غور کرتی ہے تو وی ایچ پی کی جانب سے مسجد کا سروے کرانے کا مطالبہ مسترد کردیا جائے گا اور اگر عدالت وی ایچ پی کی عرضی پر غور کرتی ہے تو مسجد کے سروے کی اجازت دی جائے گی۔
چونکہ کوئی بھی فیصلہ امن و امان کی صورتحال کو متاثر کرے گا، حکام پریشان ہیں اور امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی انتظامات کو مضبوط رکھنے کے لیے تیاریاں کر رہے ہیں۔
اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دھرم کے راستے پر نہیں…
نوئیڈا کے ڈی سی پی رامبدن سنگھ نے بتایا کہ یہ جعلساز اکثر اپنے فراڈ…
ایشیا میں، وزیر اعظم نے 2014 میں بھوٹانی پارلیمنٹ اور نیپال کی آئین ساز اسمبلی…
پروفیسر ایم زید عابدین نے جاب فیئر کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا…
12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دنیا کے لیے تصادم کا وقت نہیں ہے، یہ…