اکتوبر میں 13.41 لاکھ ممبران ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (EPFO) میں شامل ہوئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں روزگار کے مواقع تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ یہ بیان مرکزی وزارت محنت اور روزگار نے بدھ کو دیا۔ اکتوبر میں تقریباً 7.50 لاکھ نئے اراکین ای پی ایف او میں شامل ہوئے، جن میں سے 58.49 فیصد 18-25 سال کی عمر کے تھے۔ اس نوجوان گروپ کی کل تعداد 5.43 لاکھ ہے۔
وزارت نے کہا کہ یہ اعداد و شمار پہلے کے رجحانات کے مطابق ہے، جو ظاہر کرتے ہیں کہ منظم افرادی قوت میں شامل ہونے والے افراد کی اکثریت نوجوان ہے، جن میں بنیادی طور پر پہلی بار ملازمت کےتلاش کرنے والے شامل ہیں۔ یہ معیشت میں روزگار کے بڑھتے ہوئے مواقع کی نشاندہی کرتا ہے۔
پے رول کے اعداد و شمار سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق تقریباً 12.90 لاکھ ممبران EPFO سے باہر نکل چکے ہیں اور دوبارہ اس میں شامل ہو گئے ہیں۔ یہ تعداد اکتوبر 2023 کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر 16.23 فیصد زیادہ ہے۔ ای پی ایف او کے ان ارکان نے اپنی ملازمتیں تبدیل کیں اور ای پی ایف او کے دائرہ کار میں آنے والی کمپنیوں میں دوبارہ شامل ہو گئے۔ ان اراکین نے حتمی تصفیہ کے لیے درخواست دینے کے بجائے اپنی جمع شدہ پیسہ کو منتقل کرنے کا ذریعہ چنا اور اس طرح اپنی سماجی اور مالی حفاظت کو وسعت دی۔
یہ تعداد اکتوبر 2023 کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر 2.12 فیصد زیادہ ہے۔ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جائزہ مدت کے دوران خواتین ارکان کی تعداد میں کل اضافہ تقریباً 2.79 لاکھ تھا۔ خواتین ارکان کی تعداد میں اضافہ زیادہ جامع اور متنوع افرادی قوت کی طرف وسیع تر تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔ پے رول کے اعداد و شمار کے ریاستی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ای پی ایف او کے کل ممبرزمیں ٹاپ پانچ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا حصہ 61.32 فیصد ہے۔
بھارت ایکسپریس
دیہی بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخی پہل کے طور پرسوامتو اسکیم کو…
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی…
ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ اٹل جی کی یادیں ایسی ہیں جیسے ملک کا…
گوتم اڈانی نے ممبئی میں ایک بیان میں کہا، ”اڈانی گروپ بنیادی ڈھانچے کے کام…
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں شدید سردی میں خیمے…
مسجدوں کے نیچے مندروں کی دریافت پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ اگر تاریخ…